نشے میں دھت نوجوان نے گاڑی 4 لوگوں پر چڑھا دی، خاتون ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بھارتی شہر گجرات میں نشے میں دھت نوجوان نے تیز رفتار کار 4 افراد پر چڑھادی، جس سے 1 خاتون ہلاک اور متعدد افراد شدید زخمی ہوگئے ۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ وڈودرا کے کریلی باغ میں پیش آیا، جہاں ایک 20 سالہ نوجوان نے تیز رفتار کار لوگوں پر چڑھا دی، حادثے کے بعد نوجوان گاڑی سے باہر نکل کر چیخنے لگا۔
حادثے کے بعد بڑی تعداد میں مشتعل افراد جائے وقوعہ پر جمع ہوگئے اور ڈرائیور کی خوب دھلائی کر ڈالی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ہجوم کو منتشرکیا۔
ملزم راکشت چورسیا کا تعلق اترپردیش کے علاقے ورانسی سے ہے جسے پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزم راکشت چورسیا وڈورا یونیورسٹی میں قانون کی تعلیم حاصل کررہا ہے۔
حادثے کے وقت ملزم کے ساتھ گاڑی میں موجود دوسرے شخص کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، جس کی شناخت مِت چوہان کے طور پر ہوئی ہے اور گاڑی کا مالک بھی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کار کو 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلا رہا تھا، گاڑی نے دو موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر ماری اور گھسیٹتے ہوئے کافی دور لے گئی اور پھر رک گئی۔
حادثے میں چار افراد شدید زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون ہیمانی پٹیل موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ وہ اپنی کم سن بیٹی کے ساتھ ہولی کے رنگ خریدنے نکلی تھیں۔
زخمیوں میں شامل افراد بشمول بچی کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے واقعے کی مزید تحقیقات شروع کردی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ہولی کا رنگ پھینکنے سے منع کرنا جرم بن گیا؛ انتہاپسندوں نے نوجوان کو قتل کردیا
بھارت میں ہندوؤں کے تہوار ہولی پر ہونے والی ہلڑ بازی اور زور زبردستی نے 25 سالہ نوجوان کی جان لے لی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست راجستھان کے ضلع دوسہ میں پیش آیا جہاں 25 سالہ نوجوان ہنس راج کی لاش ملی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان کو تشدد کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے جس کے الزام میں 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ اشوک، ببلو اور کالو رام نامی لڑکے مقامی لائبریری پہنچے جہاں ہنس راج مقابلے کے امتحان کے لیے تیاری کر رہا تھا۔
تینوں لڑکوں نے ہنس راج پر ہولی کے رنگ پھینکنے کی کوشش کی جس پر ہنس راج نے انھیں منع کردیا کیوں کہ وہ لائبریری کھیل کھیلنے نہیں بلکہ مطالعہ کرنے آیا تھا۔
ہولی رنگ سے کھیلنے والے ان تینوں نوجوانوں کو ہنس راج کا منع کرنا پسند نہیں آیا اور انھوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ہنس راج نے بھی تینوں کے خلاف مزاحمت دکھائی جس پر دو لڑکوں نے ہنس راج کو گرا کر قابو کیا اور تیسرے نے گلا گھونٹ دیا۔
ہنس راج کے اہل خانہ نے لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی گرفتار کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے پولیس سے مقتول کے لواحقین کو 50 لاکھ روپے معاوضہ اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ بھی کیا۔