ٹرمپ اور ایلون مسک کی پالیسی کو دھچکا، ہزاروں برطرف ملازمین کی بحالی کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 14 March, 2025 سب نیوز

نیویارک (آئی پی ایس )کیلیفورنیا کی ایک وفاقی عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ ہزاروں برطرف کیے گئے ملازمین کو بحال کرے۔ جج ولیم السپ نے سان فرانسسکو میں ہونے والی سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا، جو ٹرمپ اور ان کے اعلی مشیر ایلون مسک کی جانب سے وفاقی اداروں میں بڑے پیمانے پر کی گئی برطرفیوں کے خلاف سب سے بڑا عدالتی دھچکا ثابت ہوا ہے۔

عدالتی حکم کے مطابق امریکی محکمہ دفاع، محکمہ امورِ سابق فوجی، محکمہ زراعت، محکمہ توانائی، محکمہ داخلہ اور محکمہ خزانہ میں حالیہ ہفتوں میں برطرف کیے گئے ملازمین کو فوری طور پر بحال کیا جائے گا۔ جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ امریکی دفتر برائے پرسنل مینجمنٹ (OPM) کے پاس ملازمین کو اجتماعی طور پر برطرف کرنے کا اختیار نہیں تھا اور ان کی برطرفی غیر قانونی تھی۔

یہ مقدمہ امریکی وفاقی ملازمین کی تنظیم، مختلف غیر منافع بخش گروپس اور ریاست واشنگٹن کی جانب سے دائر کیا گیا تھا۔ فیصلے کے بعد وفاقی ملازمین کی یونین کے صدر ایوریٹ کیلی نے اسے “عوامی خدمت کو نقصان پہنچانے والی پالیسی کے خلاف ایک بڑی جیت” قرار دیا۔

ذرائع کے مطابق اب تک تقریبا 25,000 وفاقی ملازمین کو نوکری سے نکالا جا چکا ہے جبکہ 75,000 نے مراعاتی پیکیج کے تحت اپنی ملازمتیں چھوڑ دی ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں کہ اس عدالتی حکم سے کتنے ملازمین متاثر ہوں گے۔ جج السپ نے مزید کہا کہ وہ جلد ہی اپنے تفصیلی فیصلے میں دیگر اداروں پر بھی اس فیصلے کا اطلاق کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ملازمین کی

پڑھیں:

ٹرمپ نے ٹیسلا گاڑی خرید کر ایلون مسلک کی کمپنی کی پروموشن کردی

 واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سرخ ٹیسلا ماڈل ایکس خرید کر ایلون مسک کی گرتی ہوئی کمپنی کو سہارا دینے کی کوشش کی۔ 

یہ خریداری وائٹ ہاؤس کے ساوتھ لان میں ایک شاندار تقریب کے دوران کی گئی، جس میں ٹیسلا کے دیگر ماڈلز، بشمول سائبر ٹرک، بھی نمائش کے لیے موجود تھے۔

ٹرمپ نے ایلون مسک کو "محب وطن" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی حمایت میں یہ گاڑی خرید رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ گاڑی کسی رعایت کے بغیر خرید رہے ہیں تاکہ کسی قسم کی جانبداری کا تاثر نہ جائے۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹیسلا کے شیئرز میں 15 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس گراوٹ کی وجوہات میں کمزور ترسیلی اہداف، امریکی اقتصادی پالیسیوں، اور تجارتی محصولات شامل ہیں۔ 

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یہ کمی "ریڈیکل لیفٹ لبرلز" کے بائیکاٹ کی وجہ سے ہوئی، تاہم ماہرین کے مطابق ٹیسلا کی پیداوار اور فروخت کے مسائل اصل وجہ ہیں۔

ٹرمپ کی اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد کردہ نئے ٹیرف نے بھی مارکیٹ میں بے یقینی پیدا کر دی ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف ٹیسلا بلکہ ایمازون، میٹا، اور الفابیٹ کے شیئرز میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔

ٹرمپ نے ٹیسلا گاڑیوں اور شورومز پر ہونے والے حملوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر ٹیسلا پر مزید حملے ہوئے تو انہیں "داخلی دہشت گردی" قرار دیا جائے گا۔

امریکی صدر کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد نیا ٹیرف عائد کرنے کے بعد عالمی سطح پر مارکیٹ میں بحران پیدا ہو گیا ہے۔ ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 2.7 فیصد کمی واقع ہوئی، جبکہ یورپی مارکیٹس، بشمول ایف ٹی ایس ای 100، سی اے سی 40، اور ڈی اے ایکس میں بھی شدید مندی دیکھی گئی۔

کینیڈا، یورپی یونین، اور آسٹریلیا نے جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے، جبکہ کینیڈا پر بھی 25 فیصد ٹیرف کا نفاذ ہو چکا ہے۔ ٹرمپ نے اگرچہ کینیڈا پر مزید محصولات عائد کرنے کے منصوبے کو وقتی طور پر روک دیا، لیکن تجارتی کشیدگی بدستور برقرار ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو ایک اور بڑا جھٹکا
  • امریکا میں وفاقی ایجنسیوں کو ہزاروں عبوری ملازمین کو بحال کرنے کا عدالتی حکم
  • رائٹ سائزنگ، ہزاروں وفاقی ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کا منصوبہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک سے پُرتعیش گاڑی خرید لی؛ قیمت جان کر آپ حیرن رہ جائیں گے
  • ٹرمپ نے ٹیسلا گاڑی خرید کر ایلون مسلک کی کمپنی کی پروموشن کردی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک سے ڈسکائونٹ مانگے بغیر ٹیسلا گاڑی خرید لی
  • ٹرمپ پالیسی: امریکی محکمہ تعلیم سے 1300 سے زائد ملازمین فارغ
  • ٹرمپ ایلون مسک کی حمایت میں سامنے آگئے، نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدنے کا اعلان
  • ٹرمپ کا ایلون مسک کی حمایت میں نئی برینڈڈ ٹیسلا گاڑی خریدنے کا اعلان