پنجاب کے سرکاری اور نجی کالجز کی تقریبات میں بھارتی گانوں پر رقص اورغیر اخلاقی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی۔
ڈائریکٹوریٹ آف کالجز نے کالجوں کے فن فئیر اور اسپورٹس گالا میں ہمسایہ ملک کے گانوں پر رقص کے واقعات پر نوٹس لیتے ہوئے پنجاب کے سرکاری و نجی کالجز میں غیر اخلاقی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔
ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن کالجز پنجاب کے جاری مراسلہ کے مطابق کالجز کے فن فیئر اور اسپورٹس گالا میں غیر اخلاقی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
مراسلہ کے مطابق طلبہ اور اساتذہ نے ہمسایہ ممالک کے نغموں پر رقص کیا، درسگاہوں میں ایسی سرگرمیاں منفی تاثر پیدا کرتی ہیں، تمام ڈائریکٹوریٹ آف کالجز ایسی سرگرمیاں روکیں۔
جاری مراسلہ کے مطابق ہدایات پر عمل نہ ہوا تو کالج پرنسپل، ڈپٹی ڈائریکٹر اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن پر ذمہ داری عائد ہوگی، غفلت برتنے پر حکام کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اخلاقی سرگرمیوں ڈائریکٹوریٹ ا ف

پڑھیں:

بی جے پی کشمیر میں تباہی کی ذمہ دار ہے، نذیر گوریزی

بھارتی وزارت داخلہ نے عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پانچ سال کیلئے پابندی عائد کردی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مودی حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی، جس کی قیادت میرواعظ عمر فاروق کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین، جس کے سربراہ مسرور عباس انصاری ہے، پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت پانچ سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور ایم ایل اے گوریز نظیر گوریزی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کو دہلی بلاکر جے پی سی میں اپنا موقف رکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے تو دوسری جانب تنظیم پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ دو دینی تنظیموں پر پابندی عائد کئے جانے پر انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔ نظیر گوریزی نے کہا کہ جو انتخابات میں شمولیت اختیار کرتے ہیں وہ بھارت کے آئین کو تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر مرضی کے مطابق اقدامات کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو برباد کرنے کی تمام تر ذمہ داری بی جے پی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزارت داخلہ نے عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد کر دی ہے۔ وزارت داخلہ نے کل دو آزادی پسند تنظیموں پر پابندی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کئے، جن کے تحت میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں چلنے والی عوامی ایکشن کمیٹی اور مولوی مسرور عباس کی قیادت میں قائم اتحاد المسلمین کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو 1963ء میں مرحوم میرواعظ مولانا محمد فاروق نے قائم کیا تھا۔ 1990ء میں ان کے قتل کے بعد ان کے بیٹے میرواعظ عمر فاروق، اس تنظیم کے سربراہ بنے۔ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کو مولونا عباس انصاری نے قائم کیا تھا اور ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے مولانا مسرور عباس انصاری تنظیم کے سربراہ بنے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے کالجز میں بھارتی گانوں پر رقص اورغیر اخلاقی سرگرمیوں پر پابندی
  • پنجاب کے کالجز میں بھارتی گانوں پر ڈانس سمیت غیر اخلاقی اور فحش سرگرمیوں پر پابندی عائد
  • انگلش کھلاڑی ہیری بروک پرکے آئی پی ایل کھیلنے پر دو سال کی پابندی عائد
  • ہیری بروک پر IPL کھیلنے پر 2 سال کی پابندی عائد
  • انگلینڈ کے اسٹار کرکٹر پر آئی پی ایل میں پابندی عائد، وجہ بھی سامنے آگئی
  • بی جے پی کشمیر میں تباہی کی ذمہ دار ہے، نذیر گوریزی
  • مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی 2 بڑی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا دی
  • پی آئی اے پروازوں کی بحالی کیلیے برطانوی ائیرسیفٹی کمیٹی کا اجلاس 20 مارچ کو ہوگا
  • بھارتی حکومت نے میر واعظ عمر فاروق کی عوامی مجلس عمل اور مسرور عباص انصاری کی اتحاد المسلمین پر پابندی لگا دی