انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان جاری سات ارب ڈالر قرضہ پروگرام کے پہلے نظر ثانی جائزے لے لیے جاری مذاکرات میں عالمی ادارے کی جانب سے پاکستان کے موجودہ مالی سال میں ٹیکس وصولی کے ٹارگٹ میں کمی پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عالمی ادارے اور پاکستان کے حکام کے درمیان جاری مذاکرات میں قرض پروگرام میں ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کرنے کے لیے پاکستان میں ٹیکس وصولیوں زیر بحث ہیں پاکستان میں موجودہ مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے چھ سو ارب روپے کم جمع کیے گئے ہیں.

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف رنونیو کی جانب سے آئی ایم ایف کو تجویز پیش کی گئی ہے ملک میں موجودہ مالی سال میں ٹیکس وصولی کا ہدف 12.97 ٹریلین سے 12.35 ٹریلین روپے کیا جائے یعنی اس میں چھ سو ارب روپے کی کمی کی جائے . بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کی تجویز پر میکرواکنامک اشاریوں اور مالیاتی فریم ورک میں نظر ثانی پر رضامندی ظاہر کی ہے جس میں ایف بی آر کے ٹیکس وصولی ہدف میں چھ سو ارب روپے کمی کی تجویز بھی شامل ہے مذاکرات میں موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ ریٹ کو 3.6 فیصد کے ہدف سے 2.25 فیصد تک لانے پر آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: موجودہ مالی سال میں ٹیکس وصولی رضامندی ظاہر آئی ایم ایف پاکستان کے

پڑھیں:

عید سے قبل خوشخبری: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان

بین الاقوامی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ اور درآمدی پریمیم کی وجہ سے 31 مارچ کو ختم ہونے والے اگلے 15 دن کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ صارفین کے لیے یہ ریلیف ٹیکس کی شرحوں میں تبدیلی سے مشروط ہے، ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی میں اضافے یا کاربن ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کم شرح سود پر اضافی ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ حاصل کی جاسکے۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹیکس کی شرح کی بنیاد پر پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں تقریباً 14 روپے کمی کا تخمینہ لگایا گیا تھا. جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 7 روپے فی لیٹر کمی کا تخمینہ شامل ہے۔پیٹرول کی کم قیمتوں کا تخمینہ اس کی بین الاقوامی قیمتوں اور درآمدی پریمیم میں کچھ کمی کی وجہ سے ہے، بینچ مارک برینٹ کی قیمتوں میں گزشتہ 10 دن کے دوران تقریباً 3 ڈالر فی بیرل کی کمی دیکھی گئی ہے۔ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت اس وقت 255 روپے 63 پیسے فی لیٹر ہے، اور اس کی قیمت کم ہوکر 242 روپے تک آنے کا تخمینہ ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی موجودہ قیمت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر ہے، جو کم ہو کر تقریباً 250 روپے ہو جائے گی. مٹی کے تیل کی سرکاری قیمت 168 روپے 12 پیسے فی لیٹر ہے. لیکن یہ مارکیٹ میں 300 سے 350 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت اگلے 15 روز میں 153 روپے 34 پیسے سے کم ہوکر 146 روپے ہونے کا امکان ہے۔پیٹرول بنیادی طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے اور یہ متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ایچ ایس ڈی پر چلتا ہے. اس کی قیمت کو افراط زر سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ بنیادی طور پر بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں، ٹرینوں اور زرعی انجنوں جیسے ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے، اور خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کرتا ہے۔حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کرتی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) وصول کرتی ہے. جس کا عام طور پر اثر عوام پر پڑتا ہے۔قانون کے تحت حکومت کو پی ڈی ایل کو زیادہ سے زیادہ 70 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کا اختیار حاصل ہے۔حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کرتی ہے، قطع نظر اس کے کہ ان کی مقامی پیداوار یا درآمدات کچھ بھی ہوں. اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 4 ارب 20 کروڑ روپے سیلز ٹیکس فراڈ کا ملزم گرفتار
  • 4 ارب سے زائد سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ماسٹر مائنڈ گرفتار
  • عید سے قبل خوشخبری: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان
  • سپر ٹیکس کیخلاف سپریم کورٹ میں سماعت، وکیل مخدوم علی خان کے دلائل جاری
  • سینیٹ  قائمہ کمیٹی مواصلات میں سڑک پر کام کے باوجود ٹول پلازہ بنانے اور ٹول ٹیکس وصولی کا انکشاف، تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی ہدایت
  • بندسڑک پر ٹول پلازہ بنانے اور ٹول ٹیکس وصولی کا انکشاف
  • آئی ایم ایف نے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا
  • پاکستان ‘آئی ایم ایف میں پالیسی نوعیت مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل 
  • محمد یوسف نے دورۂ نیوزی لینڈ کیلیے اپنی دستیابی ظاہر کردی، پہلے انکار کیوں کیا تھا؟