تُرک وفد میں وزیر خارجہ "ھاکان فیدان"، وزیر دفاع "یاسر گولر" اور انٹیلیجنس چیف "ابراهیم کالین" شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شب شام پر قابض گروہ کے سربراہ و عبوری صدر "ابو محمد الجولانی" سے ترکیہ کے وفد نے دمشق میں ملاقات کی۔ تُرک وفد میں وزیر خارجہ "ھاکان فیدان"، وزیر دفاع "یاسر گولر" اور انٹیلیجنس چیف "ابراهیم کالین" شامل تھے۔ اس کے علاوہ دمشق میں تعینات تُرک سفیر بھی اس ملاقات کا حصہ تھے۔ یہ دورہ شام میں امریکی حمایت یافتہ Syrian Democratic Force کے نام سے موسوم کُرد ملیشیاء سے تحریر الشام کے معاہدے کے بعد عمل میں آیا۔ یہ دورہ ایسے وقت میں انجام پایا جب ترکیہ کے حمایت یافتہ شدت پسندوں کی جانب سے علویوں کا بے دریغ قتل عام کیا گیا۔ یاد رہے کہ شام کی عبوری حکومت نے تین روز قبل Syrian Democratic Force کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جس کی رو سے کُرد افراد شامی فوج اور حکومت کی تشکیل میں حصہ لیں گے۔ بہت سے افراد نے اس معاہدے کو تاریخی و غیر متوقع قرار دیا۔

یہ معاہدہ 8 نکات پر مشتمل ہے۔ جس میں پورے شام سے خانہ جنگی کو ختم کرنے پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ کُردوں کے زیرانتظام سول و عسکری تنصیبات، سرحدی راہداریاں، ہوائی اڈے اور تیل کے کنویں تحریر الشام کے زیر انتظام چلنے والی حکومت میں منضمم کئے جائیں گے۔ نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے تُرک ٹیلی ویژن نے رپورٹ دی کہ انقرہ کے اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ دمشق کا مقصد یہ ہے کہ مذکورہ بالا معاہدے پر عمل درآمد کے طریقہ کار کو وضع کیا جائے اور زمینی حقائق سے مزید آگہی حاصل کی جائے۔ ان گمنام ذرائع نے یہ بھی کہا کہ شام میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خاتمے، دہشت گردوں کو غیر مسلح کرنے اور غیر ملکی دہشت گردوں کو شام سے نکالنے کے حوالے سے انقرہ کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

وزیراعظم کی ازبکستان کیساتھ کیے گئے فیصلوں پر فوری عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت

اسلام آباد:

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ازبکستان کے سفیر جناب علیشیر تختائیف کی وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں وزیر اعظم نے ازبک سفیر کے ذریعے صدر عزت مآب شوکت مرزیوئیف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور گزشتہ ماہ تاشقند کے دورے کے دوران ان کے اور پاکستانی وفد کی مہمان نوازی کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے اپنے دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات پر ہونے والی شاندار پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جس میں ایک اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کی تشکیل کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں متعدد اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی شامل ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تاشقند سے واپسی پر متعلقہ شعبوں کے وزراء کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ دورے کے دوران ہوئے فیصلوں پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے خاص طور پر کان کنی اور معدنیات، ریلوے (بشمول ٹرانس افغان ریلوے پروجیکٹ)، SEZs، بینکنگ، سیاحت، ثقافت اور قابل تجدید توانائی میں ازبکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے میں پاکستان کی دلچسپی پر روشنی ڈالی۔

وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت کو 2 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے کام کرنے کے لیے ایک روڈ میپ وضع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس پر دورے کے دوران دونوں رہنماؤں کے مابین اتفاق کیا گیا تھا۔

ازبک سفیر نے وزیر اعظم کی نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صدر شوکت مرزیوئیف پاکستان کے ساتھ ازبکستان کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر مفید اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صدر مرزیوئف نے رواں برس کے آخر میں پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی وزیر اعظم کی دعوت قبول کر لی ہے، جس کے لیے دونوں فریقین کے درمیان تاریخیں پر اتفاق کیا جار ہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جہاد اسلامی کی اسرائیلی حملے میں کمانڈر کی شہادت کی تردید
  • شامی عوام کو پرامن مستقبل اور تعمیرنو میں یو این کی مکمل مدد حاصل، گوتیرش
  • وزیر اعظم اور آرمی چیف کا کوئٹہ کا دورہ، اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت،زخمیوں کی عیادت بھی کی
  • چینی وزیراعظم لی کیانگ آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے
  • وزیراعظم کی ازبکستان کیساتھ کیے گئے فیصلوں پر فوری عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت
  • وزیراعظم شہباز شریف آج بلوچستان کا دورہ اور امن وامان کے جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف آج بلوچستان کا دورہ کریں گے
  • دہشتگردوں کا کوئی دین مذہب نہیں، ہم اپنی سکیورٹی فورسز کیساتھ ہیں، زرتاج گل وزیر
  • وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال کا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا دورہ