سارہ شریف قتل کیس: والد اور سوتیلی ماں کی عمر قید کی سزا برقرار
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
برطانیہ کی ایک عدالت نے 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کیس میں اس کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کی عمر قید کی سزا برقرار رکھتے ہوئے ان کی اپیل مسترد کر دی۔
برطانوی نشریاتی ادارے رائٹرز کے مطابق، 43 سالہ عرفان، 30 سالہ بینش اور مقتولہ کے 29 سالہ چچا فیصل ملک کی جانب سے سزا میں نرمی کی درخواستوں کو بھی عدالت نے رد کر دیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ سارہ کے والد کو 40 سال، سوتیلی ماں کو 33 سال اور چچا فیصل ملک کو 16 سال قید کی سزا برقرار رہے گی۔
واضح رہے کہ سارہ شریف اگست 2023 میں اپنے بستر پر مردہ پائی گئی تھی، اس کے جسم پر 100 سے زائد زخموں کے نشانات، ٹوٹی ہوئی ہڈیاں اور جلنے کے آثار پائے گئے تھے۔
مقدمے کے دوران انکشاف ہوا کہ عرفان شریف نے کرکٹ بیٹ سے اپنی بیٹی کو بری طرح مارا، ننگے ہاتھوں سے اس کا گلا گھونٹا اور اس کی گردن کی ہڈی توڑ دی۔
قتل کے بعد تینوں ملزمان پانچ دیگر بچوں کے ساتھ پاکستان فرار ہو گئے تھے لیکن بعد میں انہیں واپس برطانیہ لا کر مقدمہ چلایا گیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد انسانی حقوق کے اداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے تحفظ کے لیے مزید سخت قوانین بنائے جائیں تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
باپ نے زہریلا دودھ پلا کر بچوں کو مار ڈالا
نئی دہلی(انٹرنیشنلڈیسک)بھارت میں سفاک باپ نے زہریلا دودھ چار بچوں کو پلا کر ان کی جان لے لی۔
انڈین میڈیا کے مطابق بہار کے بھوجپور ضلع میں ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا جس میں سنگ دل باپ نے مبینہ طور پر دودھ میں زہر ملا کر اپنے چار بچوں کو پلایا جس سے تین بچوں کی موت ہو گئی۔
یہ واقعہ منگل کی رات بیہیا پولیس اسٹیشن کی حدود بیلوانیہ گاؤں میں پیش آیا۔
متاثرین کی شناخت نندنی کماری (13)، ٹونی کمار (7) اور پالک کماری (5) کے طور پر ہوئی ہے جو بدھ کی صبح ایک اسپتال میں دم توڑ گئے جب کہ والد اروند کمار اور اس کا دوسرا بچہ، آدرش کمار ایک نجی اسپتال میں شدید بیمار ہیں۔
الیکٹرانکس کی دکان کے مالک اروند کمار 10 ماہ قبل اپنی بیوی کی موت کے بعد کافی مالی قرض سے نمٹ رہے تھے۔
یہ سانحہ اس وقت سامنے آیا جب خاندان کے دیگر افراد ایک شادی میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے اور گھر کو تالا لگا ہوا تھا۔ دروازہ توڑنے پر والد اور بچوں کو بے ہوش پایا۔
اہل خانہ نے انہیں آرا صدر اسپتال پہنچایا، لیکن بدھ کی صبح تین بچوں کو علاج کے دوران مردہ قرار دے دیا گیا۔
مزیدپڑھیں:قیصر سیٹ پر میرے پیچھے گھومتے تھے انہیں روکا اور کہا رشتہ بھیجیں، فضیلہ قاضی