یہ کہاں کا اسلام ہے کہ کوئی اسلام کی توہین کرے اور ہم اپنا ہی ملک جلا دیں؟ احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ کہاں کا اسلام ہے کہ کوئی اسلام کی توہین کرے اور ہم اپنے ہی ملک کو جلا دیں؟ کیا یہود و نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم گلیوں میں گند کریں، دودھ میں پانی ملائیں، ملاوٹ کریں اور کرپشن کریں؟
رحمت اللعالمین اتھارٹی کے زیر اہتمام اسلامو فوبیا کے خلاف قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ’سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسرائیل کی ڈیڑھ کروڑ کی آبادی نے کیسے مسلم دنیا کی اڑھائی ارب آبادی کو یرغمال بنا رکھا ہے۔’ انہوں نے کہا کہ دنیا کی بڑی جامعات میں اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر بھی یہودی ہیں، اور ہم اپنی کوتاہیوں کا الزام دوسروں پر ڈالتے ہیں۔ ہمارے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی، ہم خود سازشی ہیں۔
اسلام آباد میں رحمت اللعالمین اتھارٹی کے زیراہتمام ’ورلڈ اسلامو فوبیا ڈے‘ کے موقع پر قومی کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، چیئرمین اتھارٹی خورشید ندیم، اور وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر سمیت مختلف شخصیات نے خطاب کیا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ یہ کہاں کا اسلام ہے کہ کوئی اسلام کی توہین کرے اور ہم اپنے ہی ملک کو جلا دیں؟ کیا یہود و نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم گلیوں میں گند کریں، دودھ میں پانی ملائیں، ملاوٹ کریں اور کرپشن کریں؟ انہوں نے یاد دلایا کہ مجھے بھی اسلام کا نام لے کر گولی ماری گئی، اور آج بھی میرے جسم میں وہ گولی موجود ہے۔‘
چیئرمین رحمت اللعالمین اتھارٹی خورشید ندیم نے کہا کہ اسلامو فوبیا کا سب سے مؤثر مقابلہ ہم اپنے علم اور عمل سے ہی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں ’رحمت اللعالمین یوتھ کلبز‘ اور اقلیتوں کے لیے ’رحمت اللعالمین مینارٹیز کلبز‘ قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ نوجوانوں اور اقلیتی برادری کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھا جا سکے۔
وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر نے کہا کہ رحمت اللعالمین اتھارٹی کے اقدامات معاشرے میں خیر اور برکت کا ذریعہ بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو خود احتسابی کرنی چاہیے کہ کیا ہماری مصروفیات رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات کے مطابق ہیں یا نہیں؟”
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ نے بھی مسلمانوں کا مقدمہ تسلیم کیا ہے کہ اسلام دشمن عناصر اسلام کی تعلیمات کو مسخ کر کے پیش کر رہے ہیں۔
کانفرنس میں جعفر آباد ایکسپریس حادثے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ریاست کو دہشت گرد عناصر کا قلع قمع کرنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن اقبال رحمت اللعالمین اتھارٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال احسن اقبال وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام کی انہوں نے اور ہم
پڑھیں:
مشترکہ فنڈنگ میکنزم پر اتفاق ہوا، احسن اقبال: ’’اُڑان پاکستان‘‘ کیلئے سب سے آگے رہیں گے، علی امین گنڈا پور
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) اْڑان پاکستان مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد پشاور میں ہوا، جو ملک میں پائیدار ترقی، معاشی استحکام اور اقتصادی ترقی کے قومی مکالمے کا ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی قیادت میں شروع کیے گئے اس اقدام کا مقصد صوبائی ترقیاتی حکمتِ عملیوں کو قومی ویژن سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ ٹیکنالوجی، سماجی مساوات اور معیشت کو ایک مربوط سمت میں گامزن کیا جا سکے۔ سندھ میں کامیاب مشاورتی ورکشاپ کے بعد، خیبر پی کے سیشن میں وفاقی و صوبائی سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی تاکہ مختلف معاشی شعبہ جات، ترقیاتی چیلنجز اور عمل درآمد کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ احسن اقبال نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لیے ٹیکنالوجی، جدت اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے کردار کو معیشت کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی افرادی قوت میں شرکت صرف 23 فیصد ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد کئی اہم ترقیاتی شعبے صوبوں کے دائرہ اختیار میں آ چکے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور سے ہونے والی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ فنڈنگ میکنزم پر اتفاق ہوا ہے تاکہ قبائلی اضلاع میں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا سکیں۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ اْڑان پاکستان کے تحت قابلِ عمل ترقیاتی منصوبے تشکیل دئیے جائیں تاکہ پاکستان ایک مضبوط، مستحکم اور اقتصادی لحاظ سے خود کفیل ملک بن سکے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام اور دیگر وفاقی و صوبائی نمائندوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اْڑان پاکستان ورکشاپ میں خیبر پی کے کے سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یہاں کی معیشت میں بے پناہ امکانات موجود ہیں، مگر بدقسمتی سے ہم ماضی میں ان مواقع سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے لیے خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت بلا سود قرضے فراہم کر رہی ہے تاکہ نوجوان اور خواتین مالی طور پر خود مختار بن سکیں۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کی جانب سے اْڑان پاکستان کے آغاز کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ صرف ایک پالیسی تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس پر عملی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خیبر پی کے کی حکومت اْڑان پاکستان کی کامیابی میں سب سے آگے رہے گی اور تمام صوبوں سے بڑھ کر اس پروگرام کو عملی جامہ پہنائے گی۔ انہوں نے اپنی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا پہلا سال اور اس دوران حاصل کی گئی کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں اور اسی جوش و جذبے کے ساتھ اْڑان پاکستان کے منصوبوں کو بھی حقیقت میں بدلیں گے۔ علاوہ ازیں احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی مارچ کی ضرورت ہے، ہمیں کسی سیاسی گرینڈ الائنس کی ضرورت نہیں ہے، ملکی ترقی کے لئے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، سیاسی لانگ مارچوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اْڑان پاکستان میں نوجوانوں کا کردار کے حوالے سے تقریب ہوئی۔ وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے بہت خوشی کی بات ہے کہ سات سال بعد اس یونیورسٹی میں مخاطب ہوں، ہمارا ویژن 2025ء یہی تھا کہ بہترین تعلمی ادارے قائم کریں، آج پاکستان کے 78 سال کا سفر مکمل ہو چکا ہے، آج ہم ساتواں ایٹمی پاور رکھنے والا ملک ہیں، اسی طرح جے ایف 17 کو دیکھیں، تعلیمی اداروں کو دیکھیں، یہ سب ہماری کامیابی ہیں، اس پہ ہمیں فخر ہے، مگر دیگر ممالک کے ساتھ اگر ہم اپنا موازنہ کریں تو 1960ء کے بعد ہم دنیا کے ساتھ نہیں چلے۔ دریں اثناء علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب ہم کے پی میں اقتدار میں آئے تو خزانے میں 15 دن کی تنخواہ پڑی تھی اور اب 150 ارب روپے سرپلس موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 27 واں اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی کابینہ اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔