دوران غسل امجد صابری کو مسکراتے دیکھ کر چونک گیا ، ایسا منظر کبھی نہیںدیکھا ،رمضان چھیپا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک)معروف سماجی رہنما رمضان چھیپا نے مرحوم قوال امجد صابری کے غسل سے متعلق انکشاف کیا ہے۔چھیپا فاؤنڈیشن کے بانی رمضان چھیپا نے ایک ٹی وی پروگرام میں امجد صابری کے غسل کے دوران پیش آنے والے حیرت انگیز واقعے کا انکشاف کیا۔
رمضان چھیپا نے بتایا کہ ’جب بھی میں کسی میت کو غسل دیتا ہوں تو مختلف چیزوں کا مشاہدہ کرتا ہوں، جب میں امجد صابری کو غسل دے رہا تھا تو اچانک میں پیچھے ہٹ گیا کیونکہ میں نے دیکھا کہ وہ مسکرا رہے تھے، میں کانپ گیا اور فوراً ان کے اہلخانہ کو بلایا، انہوں نے بھی یہ منظر دیکھا اور دعا کرنے لگے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ایسی چیزوں کی حقیقت صرف خدا ہی بہتر جانتا ہے لیکن ہمیں اکثر مختلف نشانیاں نظر آتی ہیں، بعض اوقات ہم دیکھتے ہیں کہ کسی میت کے چہرے پر تکلیف کے آثار ہوتے ہیں جب کہ بعض خوش نصیب مسکراتے ہوئے دنیا سے رخصت ہوتے ہیں‘۔
رمضان چھیپا کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِعمل دیکھنے میں آیا ہے۔کچھ صارفین نے رمضان چھیپا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ذاتی اور روحانی باتوں کو میڈیا پر شیئر نہیں کرنا چاہیے، بعض نے اس بیان کو مبالغہ آرائی قرار دیا۔
واضح رہے کہ امجد صابری کا تعلق پاکستان کے نامور صوفی قوال صابر برادران کے خاندان سے تھا، وہ اپنی قوالیوں تاجدارِ حرم اور بھر دو جھولی کی بدولت عالمی شہرت رکھتے تھے۔
39 سالہ امجد صابری کو 2016 میں رمضان المبارک کے دوران فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس میں وہ جانبر نہ ہوسکے جب کہ انہوں نے 5 بچوں اور 2 بیواؤں کو سوگوار چھوڑا۔
جنوبی وزیرستان؛ مسجد کے اندر دھماکا؛ جے یو آئی کے رہنما زخمی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رمضان چھیپا
پڑھیں:
رمضان کے دوران قیلولہ کرنے کیلئےبہترین وقت کونساہے؟جانیں
ماہ رمضان کے دوران سحر سے افطار تک مسلمان کھانے پینے سے دور رہتے ہیں اور سحری کے لیے بہت جلد اٹھتے ہیں۔
یعنی ایک ماہ کے لیے طرز زندگی میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں خاص طور پر نیند پر سب سے زیادہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔رات کی نیند کا دورانیہ مختصر ہونے اور دن میں روزے کی وجہ سے بیشتر افراد تھکاوٹ اور ذہنی مستعدی میں کمی جیسے مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ دوپہر کی نیند یا قیلولہ سے انہیں بہت زیادہ مدد مل سکتی ہے۔
ایک حالیہ طبی تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ ماہ رمضان کے دوران قیلولے کا مثالی دورانیہ کتنا ہونا چاہیے۔روزے رکھنے والے ایتھلیٹس پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزے کے دوران 40 منٹ کے قیلولے سے جسمانی اور ذہنی کارکردگی میں نمایاں بہتری آتی ہے۔اسی طرح فٹبال کے کھلاڑیوں پر ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا کہ قیلولے سے وہ مختصر فاصلے کی دوڑ اور توجہ مرکوز کرنے کے ٹیسٹوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
قیلولے سے دماغ اور جسم کو دوبارہ تازہ دم ہونے کا موقع ملتا ہے۔جب کھانے کے اوقات تبدیل ہو جاتے ہیں اور رات کی نیند کا دورانیہ گھٹ جاتا ہے تو دماغ میں نیند کا دباؤ جمع ہونے لگتا ہے۔دوپہرکو ظہر کے بعد قیلولے سے اس دباؤ میں کمی آتی ہے جبکہ مزاج خوشگوار ہوتا ہے، ری ایکشن ٹائم بہتر ہوتا ہے جبکہ جسمانی مشقت کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے۔
وہ غذائیں جو جسمانی توانائی بڑھانے کے لیے بہترین ہوتی ہیں2024 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دوپہر کو 40 منٹ کی نیند سے نہ صرف غنودگی میں کمی آتی ہے بلکہ اس سے توجہ مرکوز کرنے اور سوچنے کے کاموں میں کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
اسی طرح 2025 میں خواتین میں ہونے والی ایتھلیٹس پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کو کم دورانیے کی نیند کے بعد دوپہر 40 اور 90 منٹ کا قیلولہ جسمانی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے اور مزاج پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔مگر یہ قیلولہ کرنے کے عادی افراد کے لیے اچھی خبر نہیں، ویسے تو کئی بار طویل دورانیے کا قیلولہ زیادہ مفید ہوتا ہے مگر اس سے عارضی طور پر ذہن سست ہو جاتا ہے۔
رمضان کے دوران ہمارا جسم نیند کے شیڈول میں تبدیلیوں سے بتدریج مطابقت پیدا کرلیتا ہے تو مختصر قیلولہ زیادہ مفید ثابت ہوسکتا ہے۔اس سے نیند کے معیار اور دورانیے میں کمی جیسے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔مگر قیلولہ کا وقت بہت اہم ہوتا ہے اگر ایسا سہ پہر کے اختتام پر کیا جائے تو اس سے رات کو نیند کا وقت متاثر ہوسکتا ہے جس سے نیند متاثر ہونے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔
مگر درست وقت یعنی ظہر کے بعد قیلولہ کرنے سے ذہنی مستعدی میں اضافہ، خوشگوار مزاج اور جسمانی کارکردگی بہتر ہونے جیسے فوائد حاصل ہوتے ہیں جو کہ ماہ رمضان کے لیے بہت اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔ویسے تو یہ آپ کا اپنا فیصلہ ہوتا ہے کہ رمضان کے دوران روزانہ قیلولے کو عادت بنانا چاہیے یا نہیں مگر اس سے آپ کو اس مقدس مہینے کے دوران روزمرہ کی زندگی میں جن چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے، ان پر قابو پانے میں مدد جاتی ہے۔