احمد علی بٹ نے سنیما گھروں کی بحالی کیلئے بالی ووڈ فلموں کی نمائش کو ضروری قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پاکستان شوبز کے اداکار اور میزبان احمد علی بٹ نے بالی ووڈ سمیت دنیا بھر کی فلموں کو سنیما گھروں کی بقا کیلئے اہم قرار دے دیا۔
احمد علی بٹ نے تیزی سے بند ہونے والے سنیما گھروں کی دوبارہ بحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انسٹاگرام اسٹوری پر ایک پیغام دیا ہے۔
اداکار نے مقامی سنیما کو سپورٹ کرنے کو ضرور قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ انڈسٹری کو زندہ رہنے کے لیے دنیا بھر سے فلموں کی ضرورت ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ ’ہمارے سنیما کو فلموں کی ضرورت ہے ہالی ووڈ، بالی ووڈ، لالی ووڈ، کالی ووڈ یا پھر کوئی بھی اور، ہم مزید سنیما گھروں کو بند کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ہدایتکار ابو علیحہ نے بھی سنیما گھروں کی ضرورت اور انہیں بند کرنے کی روک تھام کیلئے بالی ووڈ فلموں کی بحالی کو ضروری قرار دیا تھا جن پر کئی سالوں سے پابندی عائد ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سنیما گھروں کی بالی ووڈ فلموں کی
پڑھیں:
بین الاقوامی سلامتی کے لیے گرین لینڈ پر امریکی کنٹرول ضروری، ٹرمپ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مارچ 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے سے کہا کہ امریکہ کو گرین لینڈ پر کنٹرول کی ضرورت ہے۔
جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں روٹے کے ساتھ بات چیت کے دوران، ٹرمپ نے آرکٹک جزیرے کی اسٹریٹیجک اہمیت پر ایک بار پھر زور دیا۔
گرین لینڈ: پچاسی فیصد لوگ امریکہ میں شامل ہونے کے خلاف
گرین لینڈ کے ممکنہ الحاق کے منصوبوں کے بارے میں ایک رپورٹر کے سوال پر ٹرمپ نے کہا، "ٹھیک ہے، مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہو جائے گا۔
"روٹے کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اس سے پہلے اس پر زیادہ غور نہیں کیا تھا لیکن اب ایک ایسا شخص موجود ہے جو امریکہ کو گرین لینڈ کے ساتھ الحاق کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے روٹے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا،"مارک، آپ تو جانتے ہیں کہ ہمیں اس کی صرف سکیورٹی کے لیے ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے بھی ضرورت ہے۔
" ٹرمپ نے روٹے کو بتایا، "ہم آپ سے اس پر بات کریں گے۔"گرین لینڈ: ٹرمپ کی دھمکی پر جرمنی اور فرانس کی سخت تنقید
روٹے کا کہنا تھا کہ وہ اس بحث سے باہر رہنا چاہتے ہیں کہ آیا اس جزیرے کو امریکہ کا حصہ بننا چاہیے اور وہ "نیٹو کو اس میں ملوث کرنا نہیں چاہتے۔"
گرین لینڈ پر کنٹرول وسائل سے مالا مال آرکٹک خطے میں امریکی اثر و رسوخ کو بڑھا دے گا، جہاں روس اور چین اپنی موجودگی بڑھا رہے ہیں۔
گرین لینڈ کا کیا کہنا ہے؟گرین لینڈ کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم نے ٹرمپ کے تبصروں کو سختی سے مسترد کر دیا۔
میوٹ ایگیڈ نے جمعرات کو فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا، "امریکی صدر نے ہمارے ساتھ الحاق کرنے کی اپنی سوچ کا ایک بار پھر ذکر کیا ہے۔ لیکن اب بہت ہو گیا۔"
ایگیڈ نے کہا کہ وہ تقریباً 57,000 لوگوں کے وطن گرین لینڈ پر قبضہ کرنے کے ٹرمپ کے اعلان کو مشترکہ طور پر مسترد کرنے کے لیے کل جماعتی اجلاس بلانے کی کوشش کریں گے۔
منگل کو گرین لینڈ کے پارلیمانی انتخابات جیتنے والی جزیرے کی کاروبار حامی ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما جینز فریڈرک نیلسن نے بھی ٹرمپ کے تبصروں کو مسترد کر دیا۔
نیلسن نے فیس بک پر لکھا، "ٹرمپ کا بیان نامناسب ہے اور یہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں ایسے حالات میں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔"
گرین لینڈ سرکاری طور پر ڈنمارک کی بادشاہی سے تعلق رکھتا ہے لیکن 2009 میں اس نے اپنے زیادہ تر اندرونی معاملات پر خود حکمرانی حاصل کر لی۔
یہ جزیرہ مالی طور پر ڈنمارک پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے اور خارجہ امور اور دفاع ڈنمارک کی حکومت دیکھتے ہیں۔
رائے شماری کے مطابق، گرین لینڈ کے بیشتر باشندے ڈنمارک سے آزادی کے حامی تو ہیں لیکن امریکہ کے ساتھ الحاق کے نہیں۔
تدوین : صلاح الدین زین