کسی طاقت کو تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ، اسٹیٹ کونسل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ :اسٹیٹ کونسل کے امور تائیوان دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے کہا ہے کہ لائی چھنگڈے نے آج نام نہاد “اعلیٰ سطحی قومی سلامتی اجلاس” منعقد کیا اور اجلاس کے بعد اپنی تقریر میں ایک بار پھر اپنے “تائیوان کی علیحدگی” کے موقف کا اظہار کیا۔

جمعہ کے روز ترجمان نے واضح کیا کہ تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور یہ نہ تو ایک ملک رہا ہے اور نہ ہی رہے گا۔ تائیوان تمام چینی عوام کا تائیوان ہے، اور یہ ایک ناقابل تردید تاریخی اور قانونی حقیقت ہے، اور یہ ایک ناقابل تبدیل آبنائے کی حیثیت بھی ہے.

ہم کبھی بھی کسی فرد کو یا کسی طاقت کو تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی ہم کسی بھی قسم کی “تائیوان کی علیحدگی ” پسند سرگرمیوں کے لئے کوئی جگہ چھوڑیں گے۔

اگر “تائیوان کی علیحدگی ” پسند قوتیں ریڈ لائن عبور کرنے کی جرات کرتی ہیں تو ہم سخت اقدامات اپنائیں گے ۔ مادر وطن کے اتحاد کا عمومی رجحان آگے بڑھنے والا ہے، کوئی فرد اور کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی، اور منفی عناصر کے ناپاک عزائم کے ساتھ تمام حربے ناکام ہوں گے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کرنے کی

پڑھیں:

بلوچستان کے علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کے دور حکومت میں بلوچستان کے حالات ایسے نہیں تھے، ملک میں دہشت گردی تقریبا ختم ہوچکی تھی، سانحہ اے پی ایس کے بعد بھی نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد نہیں کیا گیا، ٹرین کو اغوا کرلیا گیا تو اس وقت سیاستدان تو کچھ نہیں کرسکتے، مسلح ادارے ہی جاکر کارروائی کریں گے، بلوچستان کے معاملے پرعلیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معاملے پر بڑی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا چاہیے، اگر علیحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو ان سے بات چیت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے جمہوریت پسندوں کواس معاملے کے لئے اپنا وزن دوسروں کے پلڑے میں نہیں ڈالنا چاہیے، ان کا وزن جمہوری قوتوں کے ساتھ رہنا چاہیے، انہیں محب وطن قوتوں کے ساتھ رہنا چاہیے، حکومتوں کے ساتھ بھلے ہوں یا نہ ہوں لیکن ملک کے ساتھ ضرور ہونا چاہیے۔
سربراہ نیشل پارٹی اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ کسی المیہ سے کم نہیں، جعفر ایکسپریس کا ساںحہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ تمام بے گناہ افراد کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، لاپتہ افراد کا مسئلہ بہت بڑا مسئلہ ہے، فورسز کی تعداد بڑھانے سے مسئلہ کبھی بھی حل نہیں ہوگا، مذاکرات کے ذریعے بلوچستان کا مسئلہ حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور بلوچستان کے اشرافیہ کا مائنڈ سیٹ ابھی تک تبدیل نہیں ہوا ہے، اشرافیہ بلوچستان کے مسئلے کا حل صرف بندوق سمجھتے ہیں، یہ ان کی بھول ہے، دو ڈھائی دہائیوں سے حالات خراب ہو رہے ہیں، کوئی بھی سنجیدگی سے نہیں سوچ رہا بلوچستان کے مسئلے کو کس طرح حل کریں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ لوگ گولی کے بغیر اس مسئلے کو حل کرنے کا نہیں سوچ رہے، لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، بے روزگار بلوچ نوجوانوں کو میرٹ پر روزگار دیا جائے، اسٹیبلشمنٹ اور بلوچ علیحدگی پسند مذاکرات کی میز پر آئیں، خون خرابے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کو انفرا اسٹریکچر بہتر بنائیں اور بلوچستان کے اسمبلی میں عوام کے منتخب نمائندوں کو آنے دیں، ایسا نہیں ہوگا تو عوام کا احساس محرومی مزید بڑھے گا، عوام کو ووٹ کا صیح حق دیں، ایوان میں اصل نمائندے آنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچسستان کے حالات روز بروز خراب ہو رہے ہیں، کوئی بھی توجہ نہیں دے رہا، بلوچستان کے تمام اندرونی راستے مہینوں سے بند ہیں، بلوچستان کےعوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
سربراہ نیشنل پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ علیحدگی پسند پورے صوبے میں پھیل گئے ہیں، بلوچستان کا مسئلہ صرف مذااکرات سے ہی حل ہوگا، میں بڑی سیاسی جماعتوں سے مایوس ہوں، انہوں نے بلوچستان کے مسئلے پر مکمل سمجھوتہ کیا ہوا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ملک میں چینی کی کوئی قلت نہیں، ترجمان شوگر ملز ایسوسی ایشن
  • دعا کی طاقت کیسے ہماری زندگیوں کو بدل سکتی ہے؟
  • علیحدگی پسندوں سے دہشتگردوں جیسا برتاؤ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سرفراز بگٹی
  • بیجنگ میں انسداد علیحدگی قانون کے نفاذ کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر سمپوزیم کا انعقاد
  • سپرٹیکس: عدالت کے پاس قانون کو اسٹرائیک ڈاؤن کرنے کی طاقت موجود ہے، وکیل مخدوم علی خان کا استدلال
  • غزہ کوئی ’’چیز‘‘ نہیں ہے، جناب صدر!
  • بات چیت حکومت سے نہیں طاقت ور حلقوں سے ہو سکتی ہے، اعظم سواتی
  • بلوچستان کے علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی
  • بلوچستان کے معاملے پر علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی