پنجاب کے کالجز میں بھارتی گانوں پر ڈانس سمیت غیر اخلاقی اور فحش سرگرمیوں پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے سرکاری اور پرائیویٹ کالجز میں بھارتی گانوں پر ڈانس سمیت غیر اخلاقی اور فحش سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔
صوبے بھر کے ڈائریکٹر کالجز اور پرنسپلز کو سرکلر جاری کر دیا گیا۔
سرکلر کے مطابق کالجز میں اسپورٹس گالا اور فن فیئرز میں ایسے ڈانسز اور بھارتی گانے ممنوع ہیں جبکہ فحش لباس اور جملے بھی نہیں بولے جا سکیں گے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے سرکلر میں واضح کیا گیا کہ کالجز انتظامیہ کی ذمہ داری بچے اور بچیوں کی تعلیم و تربیت ہے۔
سرکلر میں خبردار کیا گیا کہ آئندہ اس بابت خلاف ورزی پر ذمہ داروں خلاف سخت ایکشن ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بی جے پی کشمیر میں تباہی کی ذمہ دار ہے، نذیر گوریزی
بھارتی وزارت داخلہ نے عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پانچ سال کیلئے پابندی عائد کردی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مودی حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی، جس کی قیادت میرواعظ عمر فاروق کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین، جس کے سربراہ مسرور عباس انصاری ہے، پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت پانچ سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور ایم ایل اے گوریز نظیر گوریزی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کو دہلی بلاکر جے پی سی میں اپنا موقف رکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے تو دوسری جانب تنظیم پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ دو دینی تنظیموں پر پابندی عائد کئے جانے پر انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔ نظیر گوریزی نے کہا کہ جو انتخابات میں شمولیت اختیار کرتے ہیں وہ بھارت کے آئین کو تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر مرضی کے مطابق اقدامات کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو برباد کرنے کی تمام تر ذمہ داری بی جے پی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزارت داخلہ نے عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد کر دی ہے۔ وزارت داخلہ نے کل دو آزادی پسند تنظیموں پر پابندی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کئے، جن کے تحت میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں چلنے والی عوامی ایکشن کمیٹی اور مولوی مسرور عباس کی قیادت میں قائم اتحاد المسلمین کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو 1963ء میں مرحوم میرواعظ مولانا محمد فاروق نے قائم کیا تھا۔ 1990ء میں ان کے قتل کے بعد ان کے بیٹے میرواعظ عمر فاروق، اس تنظیم کے سربراہ بنے۔ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کو مولونا عباس انصاری نے قائم کیا تھا اور ان کی وفات کے بعد ان کے بیٹے مولانا مسرور عباس انصاری تنظیم کے سربراہ بنے۔