اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف کیس ثابت کرنے میں استغاثہ ناکام ثابت ہوا۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 جون 2024 کو عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزا کالعدم قرار دی تھی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ ٹرائل غیر ضروری جلد بازی میں چلایا گیا۔ ملزمان کے وکلا کے التوا مانگنے پر سرکاری وکیل تعینات کردیا گیا، جسے تیاری کے لیے محض ایک دن دیا گیا۔

ٹی ٹوئنٹی سیریز، پاکستان اور نیوزی لینڈ پہلا میچ 16 مارچ کو کھیلیں گے  

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ سرکاری وکیل کی جرح ان کی ناتجربہ کاری اور وقت کی کمی ظاہر کرتی ہے۔ یہ کیس ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ بیک کرنے کی نوعیت کا ہے۔ عدالت اس کیس کو میرٹ پر سن رہی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ جرح کو ایک طرف رکھ دیا جائے تو بھی استغاثہ کے شواہد کیس ثابت کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنایا تھا۔

اداکارہ بھاگیاشری حادثے کا شکارہو گئیں

سائفر کیس سفارتی دستاویز سے متعلق ہے جو مبینہ طور پر عمران خان کے قبضے سے غائب ہو گئی تھی، پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ اس سائفر میں عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے امریکا کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی۔

ایف آئی اے کی جانب سے درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی ار) میں شاہ محمود قریشی کو نامزد کیا گیا اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات 5 (معلومات کا غلط استعمال) اور 9 کے ساتھ تعزیرات پاکستان کی سیکشن 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ایف آئی آر میں 7 مارچ 2022 کو اس وقت کے سیکریٹری خارجہ کو واشنگٹن سے سفارتی سائفر موصول ہوا، 5 اکتوبر 2022 کو ایف آئی اے کے شعبہ انسداد دہشت گردی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر اور ان کے معاونین کو سائفر میں موجود معلومات کے حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرکے قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے اور ذاتی مفاد کے حصول کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں نامزد کیا گیا تھا۔

خواجہ آصف کا خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کو بسانے کا بیان گمراہ کن ہے: بیرسٹر سیف

مقدمے میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے معاونین خفیہ کلاسیفائیڈ دستاویز کی معلومات غیر مجاز افراد کو فراہم کرنے میں ملوث تھے۔

سائفر کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ’انہوں نے بنی گالا (عمران خان کی رہائش گاہ) میں 28 مارچ 2022 کو خفیہ اجلاس منعقد کیا تاکہ اپنے مذموم مقصد کی تکمیل کے لیے سائفر کے جزیات کا غلط استعمال کرکے سازش تیار کی جائے‘۔

مقدمے میں کہا گیا کہ ’ملزم عمران خان نے غلط ارادے کے ساتھ اس کے وقت اپنے پرنسپل سیکریٹری محمد اعظم خان کو اس خفیہ اجلاس میں سائفر کا متن قومی سلامتی کی قیمت پر اپنے ذاتی مفاد کے لیے تبدیل کرتے ہوئے منٹس تیار کرنے کی ہدایت کی‘۔

محکمہ داخلہ پنجاب کا سزا مکمل کرنیوالے نادار قیدیوں کی رہائی کیلئے پیغام جاری

ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ وزیراعظم آفس کو بھیجی گئی سائفر کی کاپی اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے جان بوجھ کر غلط ارادے کے ساتھ اپنے پاس رکھی اور وزارت خارجہ امور کو کبھی واپس نہیں کی۔

مزید بتایا گیا کہ ’مذکورہ سائفر (کلاسیفائیڈ خفیہ دستاویز) تاحال غیر قانونی طور پر عمران خان کے قبضے میں ہے، نامزد شخص کی جانب سے سائفر ٹیلی گرام کا غیرمجاز حصول اور غلط استعمال سے ریاست کا پورا سائفر سیکیورٹی نظام اور بیرون ملک پاکستانی مشنز کے خفیہ پیغام رسانی کا طریقہ کار کمپرومائز ہوا ہے‘۔

24اور 26 نومبر احتجاج؛ پی ٹی آئی کے 209 کارکنوں کی ضمانت منظور

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ’ملزم کے اقدامات سے بالواسطہ یا بلاواسطہ بیرونی طاقتوں کو فائدہ پہنچا اور اس سے ریاست پاکستان کو نقصان ہوا۔

ایف آئی اے میں درج مقدمے میں مزید کہا گیا کہ ’مجاز اتھارٹی نے مقدمے کے اندراج کی منظوری دے دی، اسی لیے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ اسلام آباد پولیس اسٹیشن میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشنز 5 اور 9 کے تحت تعزیرات پاکستان کی سیکشن 34 ساتھ مقدمہ سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشنل خفیہ معلومات کا غلط استعمال اور سائفر ٹیلی گرام (آفیشل خفیہ دستاویز)کا بدنیتی کے تحت غیرقانونی حصول پر درج کیا گیا ہے اور اعظم خان کا بطور پرنسپل سیکریٹری، سابق وفاقی وزیر اسد عمر اور دیگر ملوث معاونین کے کردار کا تعین تفتیش کے دوران کیا جائے گا‘۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: عمران خان اور شاہ محمود شاہ محمود قریشی کیس ثابت کرنے غلط استعمال میں کہا گیا اسلام آباد کہا گیا کہ ایف آئی اے پی ٹی آئی سائفر کی کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

صدر و وزیراعظم کی جنڈولہ حملے کو ناکام بنانے اور خارجیوں کو ہلاک کرنے پر فورسز کی پذیرائی

فائل فوٹو۔

صدر اور وزیراعظم نے جنڈولہ میں چیک پوسٹ پر خارجیوں کے حملے کو ناکام بنانے اور 10 خارجیوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی تعریف کی ہے۔

صدر مملکت آصف زرداری نے جنڈولہ میں چیک پوسٹ پر خارجیوں کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ 

انہوں نے 10 خارجیوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج فتنہ الخوارج کی سرکوبی کیلئے کامیاب کارروائیاں کر رہی ہیں۔ 

ایوان صدر سے جاری  اعلامیہ کے مطابق صدر مملکت نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

دریں اثنا وزیراعظم شہباز شریف نے جنڈولہ میں چیک پوسٹ پر خارجیوں کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کی پذیرائی کی۔ وزیر اعظم نے خودکش بمبار سمیت 10 خارجیوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری کی تعریف کی۔ 

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ملک میں بدامنی پھیلانے کے ناپاک عزائم کو ناکام بناتے رہیں گے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کیخلاف جنگ جاری رکھیں گے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم میں پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سائفر کیس : بانی پی ٹی آئی کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • سائفر کیس: استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا.اسلام آباد ہائی کورٹ
  • استغاثہ کیس ثابت کرنے میں مکمل ناکام رہا، سائفر کیس میں سزا کالعدم قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • سائفر کیس: عمران خان و شاہ محمود کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری
  • سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود کیخلاف کیس ثابت کرنے میں استغاثہ ناکام
  • سائفر کیس؛ عمران خان اور شاہ محمود کیخلاف کیس ثابت کرنے میں استغاثہ ناکام
  • صدر و وزیراعظم کی جنڈولہ حملے کو ناکام بنانے اور خارجیوں کو ہلاک کرنے پر فورسز کی پذیرائی
  • ملزمان کا گواہوں کے بیانات پر جرح کا حق ختم نہیں کیا جاسکتا، لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری
  • کمسن بچی سے زیادتی، زبردستی شادی کیس؛ ملزمان کی بریت کیخلاف فریقین کو نوٹس جاری