افواج پاکستان ملک کی فوج ہے اور قربانیاں دے رہی ہے، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا ہے کہ افواج پاکستان ملک کی فوج ہے اور قربانیاں دے رہی ہے۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جو سانحہ ہوا اس پر دکھ ہے۔ شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ افواج پاکستان ملک کی فوج ہے اور قربانیاں دے رہی ہے۔ میں نے 5، 6 ماہ قبل بلوچستان کے بارے میں بات کی تھی۔ کوٹ لکھپت جیل میں ڈاکٹر یاسمین راشد ،سینٹر اعجاز چوہدری ،شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اسیران سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں۔ وکلاء کو کہا ہے عدالت میں ملاقات کرنے کے لیے اجازت کی درخواست دیں۔
اس سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 9 مئی جناح ہاؤس, عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شادمان نذر آتش مقدمات میں عمر ایوب کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے عمر ایوب کی عبوری ضمانت میں 8 اپریل تک توسیع کردی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل کی رخصت کے باعث 3 مقدمات میں عبوری ضمانت پر درخواستوں کی سماعت نہ ہو سکی۔
عمر ایوب اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے عمر ایوب کی عبوری ضمانت میں اج تک توسیع کر رکھی تھی۔ عمر ایوب سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماون پر بغاوت اور کارکنان کو جلاؤ گھیراؤ پر اکسانے کا الزام ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عمر ایوب
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کیس؛ کئی ملزمان ہیں، ایک کی ضمانت سے عدالت کا مائنڈ ڈسکلوز ہو سکتا ہے، جج
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا ہے کہ 26 نومبر احتجاج کیس میں کئی ملزمان ہیں کسی ایک کی ضمانت سے عدالت کا مائنڈ ڈسکلوز ہوسکتا ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے26 نومبر احتجاج کیس میں شیرافضل مروت کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے شیرافضل مروت کی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی۔
جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے ریمارکس دئیے کہ ہر ایف آئی آر میں 50،50 ملزمان ہیں۔ ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوسکی۔ ہم نے ضمانت بعد از گرفتاری بڑی مشکل سے نمٹائی۔ ایک آدھ ضمانت پر فیصلہ سنانے سے عدالت کا مائنڈ ڈسکلوز ہوسکتا ہے۔
شیرافضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ میرے خلاف 17 سے زائد ایف آئی آرز درج ہیں۔عدالت نے قانون کے مطابق ایک ہفتے میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت ان پر فیصلہ سنائے چاہے ضمانت کی درخواستیں خارج کردے۔ میں ہائیکورٹ سے ڈائریکشن لے آتا ہوں آپ کے لئے بھی آسانی ہو جائے گی۔ عدالت نے شیر افضل مروت کی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی۔شیر افضل مروت کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔