رحیم یار خان: خواجہ فرید کالج کے پرنسپل و وائس پرنسپل عہدے سے برطرف
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
رحیم یار خان کے گورنمنٹ خواجہ فرید گریجویٹ کالج کے پرنسپل اور وائس پرنسپل کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔
کالج کے نئے پرنسپل کے اعزاز میں27 فروری کو میوزیکل نائٹ کا اہتمام کیا گیا تھا۔
میوزیکل نائٹ میں طالبات اور پروفیسرز کی رقص کی ویڈیوز وائرل ہونے پر ہائر ایجوکیشن نے ایکشن لیا ہے۔
سیکریٹری ہائر ایجوکیشن نے گورنمنٹ خواجہ فرید کالج کے پرنسپل پروفیسر جمیل خان اور وائس پرنسپل ارشد بیگ کو عہدے سے ہٹا کر لاہور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کالج کے
پڑھیں:
شہری کی غیرقانونی حراست؛ ایس پی اور ایس ایچ او عہدوں سے برطرف، کیس نمٹا دیا گیا
اسلام آباد:شہری علی محمد کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کے خلاف کیس میں ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ اور ایس ایچ او سیکرٹریٹ کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ محکمانہ کارروائی کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے سیکرٹری وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا۔
پولیس حکام پر کرپشن کے الزام کے تحت معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو معاملات سے آگاہ کیا جس پر عدالت نے آئی جی کے بیان کے بعد کیس نمٹا دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے شہری محمد علی کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کے حوالے سے پولیس حکام کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایچ او اور ایس پی کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ تمام حقائق کے لیے جے آئی ٹی بنا رہے ہیں، کسی بھی ملوث افسر کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
آئی جی نے بتایا کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم سیکرٹری داخلہ نے تشکیل دینی ہے، انہیں خط لکھا جا چکا ہے، اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بھی بنائی گئی ہے، محکمانہ انکوائری بھی کی جا رہی ہے اور کرپشن سے متعلق معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر ایف آئی آر کا حکم دیا تھا تاہم جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ تفتیش کے لیے کتنا وقت چاہیے جس پر آئی جی نے کہا کہ درخواست گزار کو بلایا ہوا ہے جو ابھی تفتیش میں شامل نہیں ہوئے، تیزی سے کام کر رہے ہیں جلد تفتیش مکمل ہو جائے گی۔
وکیل درخواست گزار شیر افضل مروت نے کہا کہ اب اگر درخواست نمٹا دی جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کے بیان کے بعد درخواست نمٹا دی۔ پولیس افسران پر شہری کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کا الزام ہے۔