آئی ٹی انڈسٹری کے لیے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم نافذ کیا جائے: چیئرمین پاشا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد مصطفی سید نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری کے لیے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم نافذ کیا جائے، جو 2025 سے 2035 تک مؤثر ہو۔
انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ فکسڈ ٹیکس نظام کے تحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) سے رجسٹرڈ آئی ٹی کمپنیوں پر صرف 0.
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی طرف راغب ہو رہی ہے، اور اگر پالیسی سازوں نے درست فیصلے کیے تو پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر مزید ترقی کر سکتا ہے۔
انہوں نے آئی ٹی انڈسٹری کے ملازمین اور ریموٹ ورکرز پر یکساں انکم ٹیکس لاگو کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ان کے مطابق، اس وقت ریموٹ ورکرز پر زیادہ سے زیادہ 1 فیصد انکم ٹیکس لاگو ہوتا ہے، جبکہ آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین پر یہ ٹیکس 35 فیصد تک پہنچ جاتا ہے، جو کہ غیر منصفانہ ہے۔
سجاد مصطفی سید نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو آئی ٹی انڈسٹری کے فارن کرنسی ریونیو کی نقل و حرکت میں آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ فارن کرنسی پاکستان آ سکے اور ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہو۔ Post Views: 4
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی انڈسٹری کے
پڑھیں:
زارا نور عباس کو ڈرامہ انڈسٹری پر تنقید مہنگی پڑ گئی
معروف اداکارہ زارا نور عباس کو پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری پر تنقید کرنے کے باعث شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حال ہی میں ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران زارا نور عباس نے کہا کہ پاکستان کی شوبز انڈسٹری اتنی چھوٹی ہے کہ اسے "انڈسٹری" کے بجائے "کمیونٹی" کہنا زیادہ مناسب ہوگا زارا نور عباس نے مزید کہا کہ یہاں چند لوگ مل کر بیٹھتے ہیں اور فیصلہ کرتے ہیں کہ ایک ڈرامہ بنایا جائے جبکہ اصل انڈسٹری وہ ہوتی ہے جہاں فنکاروں کو عزت دی جائے اور ان کے کام کو سراہا جائے اداکارہ کے اس بیان پر پروگرام کے میزبان اور اداکار دانش تیمور نے انڈسٹری کی حمایت میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری نے محدود وسائل کے باوجود پچھلے چند سالوں میں نمایاں ترقی کی ہے زارا نور عباس اور دانش تیمور کے اس مکالمے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس پر صارفین کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی ہے بہت سے صارفین کا کہنا ہے کہ اداکارہ خود متاثر کن اداکاری کرنے میں ناکام رہی ہیں جبکہ کچھ نے ان کی رائے کو غیر ضروری قرار دیا ہے