UrduPoint:
2025-03-14@15:45:58 GMT

جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ کا سرغنہ افغانستان میں، پاکستان

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ کا سرغنہ افغانستان میں، پاکستان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مارچ 2025ء) پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع بولان میں جعفر ایکسپریس ٹرین کے ہائی جیکنگ کے بعد ملک میں دہشت گردی کی لعنت کے خلاف قومی اتحاد اور بات چیت پر زور دیا۔

جمعرات کو ہونے والے اعلیٰ سطحی سکیورٹی اجلاس میں شہباز شریف نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ غداری کے ذریعے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کسی بھی کوشش کا ریاست کی پوری طاقت سے مقابلہ کیا جائے گا۔

قبل ازیں وہ کوئٹہ پہنچے جہاں وفاقی وزراء اور دیگر حکام کے ہمراہ سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔

جعفر ایکسپریس پر قبضہ ختم، تمام حملہ آور مارے گئے، سکیورٹی ذرائع

وزیر اعظم شہباز نے پاکستان کی تمام سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کو درپیش چیلنجز پر بات کرنے کے لیے عسکری قیادت کے ساتھ مل بیٹھیں۔

(جاری ہے)

"ایک چیلنج، میری نظر میں، یہ ہے کہ اس (واقعہ) پر مکمل اتحاد ہونا چاہیے تھا، لیکن بدقسمتی سے، ایک خلاء ہے۔

"

ان کا یہ تبصرہ پاکستان کے دفتر خارجہ کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد آیا، جس میں کہا گیا کہ ٹرین پر حملے کی منصوبہ بندی کے لیے افغان سرزمین استعمال کی گئی۔

پاکستان ٹرین حملہ: جعفر ایکسپریس سے پچیس لاشیں نکال لی گئیں

کالعدم علیحدگی پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے۔ فوج کے مطابق ایک آپریشن میں 33 باغی مارے گئے۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے حملے کے بعد آپریشن کے حوالے سے بتایا کہ تمام '33 دہشت گردوں‘ کو مار دیا گیا ہے جبکہ ان کے مطابق دو روز میں آپریشن کے دوران کل چار سکیورٹی اہلکار جان سے چلے گئے۔

پاکستان دفتر خارجہ کا دعویٰ

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے ماسٹر مائنڈ افغانستان میں ہیں اور یہ معاملہ سفارتی سطح پر کابل کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

شفقت علی خان نے بتایا، "جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے میں ملوث لوگ ملک کے باہر سے آپریٹ کر رہے تھے۔ دہشت گرد افغانستان میں ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں تھے۔ جعفر ایکسپریس حملہ بہت بڑی کارروائی تھی۔"

انہوں نے کہا،"افغانستان کے ساتھ معاملہ ابھی سفارتی سطح پر نہیں اٹھایا گیا ہے لیکن ہم مرحلہ وار آگے بڑھیں گے۔

ابھی یہ بتانا مناسب نہیں کہ اس بارے میں سفارتی سطح پر کیا اقدامات اٹھا رہے ہیں۔"

پاکستانی فوج نے بھی ایک بیان میں کہا کہ انٹیلیجنس یہ تصدیق کرتی ہے کہ حملہ افغانستان سے کام کرنے والے دہشت گرد سرغنہ کی ہدایت پر کی گئی اور دہشت گرد مسلسل اس کے رابطے میں تھے۔ فوج نے تاہم انٹیلیجنس کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

کابل میں افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے پاکستانی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا، "ہمیں افسوس ہے اس واقعے میں بے گناہوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔

"

پاکستان اس سے قبل بھی کہتا رہا ہے کہ عسکریت پسند افغانستان کی سرزمین پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں تاہم افغانستان اس کی تردید کرتا آیا ہے۔

ضلع کچھی میں سات مزدوروں کا اغوا

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے شوران سے مسلح افراد نے سات مزدوروں کو اغوا کرلیا ہے۔

کچھی کے ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ مغوی مزدور شوران کے مقام پر ایک ڈیم پر کام کررہے تھے۔

گذشتہ شب وہاں نامعلوم امسلح افراد آئے اور ایک ڈمپر گاڑی کو نذرآتش کرنے کے علاوہ کھدائی کرنے والی مشین سمیت دو گاڑیوں پر فائرنگ کرکے ان کو نقصان پہنچایا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ اغوا کار فرار ہوتے ہوئے ڈیم پر کام کرنے والے سات مزدوروں کو اغوا کر کے لے گئے۔

خیال رہے کہ تین روز قبل ضلع کچھی کے علاقے بولان میں ہی مسلح افراد نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین پر حملہ کرکے اس کے مسافروں کو یرغمال بنایا تھا۔

ایک دیگر واقعے میں جنوبی وزیرستان کے جنڈولہ میں سکیورٹی فورسز نے دس شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔

آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ شدت پسندوں نے جنڈولہ میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں جوابی کارروائی میں فورسز نے دس شدت پسندوں، جن میں خودکش حملہ آور بھی شامل تھے، کو ہلاک کر دیا۔

ج ا ⁄ ص ز (اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جعفر ایکسپریس کے لیے

پڑھیں:

جعفر ایکسپریس پر حملے کرنے والے دہشتگردوں کے افغانستان میں اپنے ماسٹرمائنڈ سے رابطے، ذرائع

فوٹو: فائل

بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کے دہشتگردوں کے افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ٹرین میں سوار عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا گھیراؤ کرلیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنائے جانے کے باعث آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جارہا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ مشکل علاقہ ہونے کی وجہ سے بھی پیچیدہ آپریشن احتیاط سے کیا جارہا ہے، سیکیورٹی فورسز آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھیں گی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کا حملہ، مسافروں کو یرغمال بنالیا

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے ٹرین ہائی جیکنگ سمیت دہشت گردی اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات کو مستردکردیا
  • جعفر ایکسپریس پر حملہ ایک نئے مرحلے کا محض آغاز ہو سکتا ہے، طالبان کی دھمکی
  • قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ: کامیاب آپریشن پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • جعفر ایکسپریس حملہ: پاکستان کا افغانستان سے ملوث کرداروں کیخلا ف کارروائی کا مطالبہ
  • افغانستان میں موجود دہشت گرد سرغنہ کی ہدایت پر جعفر ایکسپریس حملہ کیا گیا، آئی ایس پی آر
  • ٹرین ہائی جیکنگ: سلمان اکرم راجا کا تمام پارٹیوں کو مل بیٹھنے کا مشورہ
  • جعفر ایکسپریس حملے کے دہشتگرد افغانستان میں ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں ہیں، ذرائع
  • جعفر ایکسپریس پر حملے کرنے والے دہشتگردوں کے افغانستان میں اپنے ماسٹرمائنڈ سے رابطے، ذرائع