سفارت کاری کا جھانسہ دیکر ٹرمپ نے روس پر پابندیاں عائد کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
مبصرین کا کہنا ہے کہ استثنیٰ کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ بینکوں کو توانائی سے متعلق لین دین کرنے کے لیے امریکی ادائیگی کے نظام تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی مالیاتی نظام تک روس کی رسائی پر پابندیاں بڑھا کر روس کے تیل، گیس اور بینکنگ کے شعبوں کے خلاف پابندیاں مزید سخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے بائیڈن حکومت کی جانب سے جاری کردہ 60 دن کی چھوٹ ختم کرنے کی اجازت دے دی ہے، اس رعایت سے منظور شدہ روسی بینکوں کو توانائی کے لین دین کی جو محدود اجازت تھی وہ ختم ہو جائیگی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ استثنیٰ کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ بینکوں کو توانائی سے متعلق لین دین کرنے کے لیے امریکی ادائیگی کے نظام تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ وائٹ ہاؤس میں براجمان ہونے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ روس کے ساتھ سفارت کاری اور مذاکرات کی بدولت یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن امریکی بینکنگ سسٹم تک رسائی کو محدود کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے سے دوسرے ممالک کے لیے روسی تیل خریدنا مشکل ہو جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹرمپ پالیسی: امریکی محکمہ تعلیم سے 1300 سے زائد ملازمین فارغ
واشنگٹن: امریکی محکمہ تعلیم نے 1300 سے زائد ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، سال 2025 کے آغاز میں محکمہ تعلیم میں 4,133 ملازمین کام کر رہے تھے۔
یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے محکمہ برائے تخفیف اخراجات (DOGE) کے تحت کیا گیا، جس کے نتیجے میں محکمہ تعلیم میں بڑے پیمانے پر برطرفیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 572 ملازمین نے خود نوکری چھوڑنے کی پیشکش قبول کی، تاہم اس کے باوجود محکمہ تعلیم نے 1300 سے زائد افراد کو نوکری سے نکالنے کا اعلان کیا۔ مزید برآں، محکمہ میں آزمائشی بنیادوں پر رکھے گئے درجنوں ملازمین بھی فارغ کر دیے گئے ہیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی حکومت وفاقی اداروں میں اخراجات کم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جس کے تحت مختلف اداروں میں بھی ملازمین کی تعداد میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔