آذربائیجان اور آرمینیا 40 سال پرانا تنازع ختم کرنے کے معاہدے پر رضامند
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
معاہدے پر دستخط سے پہلے آذربائیجان نے آرمینیا کے آئین میں متنازع علاقے سے متعلق تبدیلی کی شرط رکھی ہے۔ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 1980ء کی دہائی سے سرحدی علاقے نگورنو کاراباخ پر قبضے کا تنازع چلا آرہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آذربائیجان اور آرمینیا 40 سال پرانا تنازع ختم کرنے کے معاہدے پر رضامند ہوگئے، دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ آرمینیا کی وزارت خارجہ اور آذری وزارت خارجہ نے امن معاہدے کا مسودہ حتمی طور پر تشکیل پانے کی تصدیق کی ہے۔ معاہدے پر دستخط سے پہلے آذربائیجان نے آرمینیا کے آئین میں متنازع علاقے سے متعلق تبدیلی کی شرط رکھی ہے۔ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 1980ء کی دہائی سے سرحدی علاقے نگورنو کاراباخ پر قبضے کا تنازع چلا آرہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا ذربائیجان اور ا رمینیا ا رمینیا کے معاہدے پر
پڑھیں:
یہ وقت کسی جماعت کو ختم کرنے کا نہیں، عوام کے درمیان خلیج مٹانے کا ہے، سلمان اکرم راجا
اسلام آباد:پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ یہ وقت کسی جماعت کو ختم کرنے کا نہیں بلکہ عوام کے درمیان خلیج مٹانے کا ہے۔
ایڈووکیٹ علی بخاری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ آج ہم نے جعفر ایکسپریس والے سانحے پر گفتگو کرنی ہے۔ قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، پوری قوم اس غم میں ڈوبی ہوئی ہے۔ جو لوگ شہید ہوئے اللہ انہیں جنت میں جگہ دے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وہ واحد جماعت ہے جس نے پاکستان کو جوڑ کر رکھا ہے۔ ملک کو جو صورتحال درپیش ہے، اس کا ادراک کریں۔یہ وقت پاکستان کی آواز کو سننے کا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بلوچستان کی آواز کو سنیں۔ یہ وقت کسی جماعت کو ختم کرنے کا نہیں بلکہ عوام کے درمیان خلیج ختم کرنے کا ہے۔
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہم تمام صوبوں میں امن چاہتے ہیں۔ جب تک آئین کی بالادستی نہیں ہو گی تب تک ملک میں امن نہیں آئے گا۔ عمر ایوب کو اس ایشو پر بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔سیاست عوام اور ریاست کے درمیان ایک راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی لاکھوں اکاؤنٹس کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔ کچھ لوگوں کو پی ٹی آئی کا لبادہ پہنا کر ان سے ٹوئٹس کروائی جاتی ہیں۔ یہ ہماری پارٹی کا مؤقف ہے۔ میری کچھ ٹوئٹس تھیں۔ میں نے کہا تھا کہ یہ وقت اکھٹے ہونے کا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ہمارا ہر سانس سانحہ جعفر ایسکپریس کے لیے دعا ہے۔ ہم بالکل کھڑے ہیں، ہم اس سانحے کی بنیاد پر سیاست نہیں کرنا چاہتے، لیکن سوالات کیے جائیں گے۔ آج اللہ سے مغفرت مانگنے کا وقت ہے۔ ہمارا ایک کلیدی کردار ہے۔ ہمیں اس ملک کے جوانوں کے بارے میں سوچنا ہے۔ قوم کا حق ہے کہ وہ جانیں کہ حالات کی سنگینی کیا ہے۔ بلوچستان میں ہمیں جمہوریت کو لانا ہو گا۔