اسلام آباد:

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم سمیت مختلف گرانٹس کی منظوری دے دی گئی، نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی کی خریداری کی شرح 10 روپے فی یونٹ مقرر کردی گئی ۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کی منظوری دی گئی، ای سی سی اعلامیہ کے مطابق نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی کی خریداری کی شرح 10 روپے فی یونٹ مقرر دی گئی ہے، موجودہ نیٹ میٹرنگ صارفین کے معاہدے پرانے نرخوں کے مطابق رہیں گے جبکہ درآمد اور برآمد شدہ یونٹس کی بلنگ الگ الگ ہو گی۔

ای سی سی اعلامیہ کے مطابق سولر پینل کی قیمتوں میں کمی سے نیٹ میٹرنگ صارفین میں اضافہ ہوا، دسمبر2024 تک نیٹ میٹرنگ صارفین نے گرڈ صارفین پر 159 ارب روپے کا بوجھ ڈالا، 2034 تک نیٹ میٹرنگ سے گرڈ صارفین پر 4240 ارب روپے کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ ہے۔

ای سی سی نے گوادر پورٹ سے پوٹاشیم سلفیٹ کھاد کی برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی، وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کیلیے 25 کروڑ روپےوزارت صنعت و پیداوار کیلیے 22 کروڑ روپے کی منظوری دے دی گئی۔

ای سی سی اعلامیہ کے مطابق وزارت داخلہ کے ہیلی کاپٹر کی مرمت کیلیے گرانٹ کی منظوری دی گئی جبکہ ای سی سی کی ایس ڈی جی پروگرام کیلیے بھی 67 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظور کی گئی۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیٹ میٹرنگ کی منظوری کے مطابق

پڑھیں:

نئے سولر صارفین سے خریدی جانیوالی بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے فیصلہ

نئے سولر صارفین سے خریدی جانیوالی بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیٹ میٹرنگ کے تحت خریدی جانے والی بجلی کی قیمت کم کردی۔سولر صارفین سے بجلی 27 روپے کے بجائے 10 روپے فی یونٹ میں خریدی جائے گی تاہم اس فیصلے کا اطلاق نئے سولر پینل لگانے والوں پر ہوگا۔ وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق سولر صارفین سے بجلی 10 روپے فی یونٹ میں خریدنے کا فیصلہ مارکیٹ کے حالات کے مطابق کیا گیا۔

ای سی سی کے مطابق نئے سولرپینل لگانے والے صارفین کو نیشنل گرڈ سے بجلی آف پیک ریٹ پر سپلائی کی جائے گی۔ای سی سی کا کہنا ہے کہ سولربجلی کی وجہ سے گرڈ کی بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی سستی کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا، سولرپینل استعمال کرنے والے صارفین میں سے 80 فیصد کا تعلق 9 بڑے شہروں سے ہے۔

ای سی سی کو دی جانے والی بریفنگ کے مطابق دسمبر 2024 تک سولر صارفین نے گرڈ صارفین پر 159 ارب روپے کا بوجھ منتقل کیا، دسمبر 2034 تک یہ بوجھ 4 ہزار 240 ارب روپے ہوجائے گا۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں سولر صارفین کی تعداد 2 لاکھ 83 ہزار ہوگئی جو اکتوبر میں 2 لاکھ 26 ہزار 440 تھی، دسمبر 2024 میں سولر سے پیدا بجلی 4 ہزار 321 میگاواٹ ہوگئی جو 2021 میں 321 میگاواٹ تھی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے شہریوں کیلیے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ مزید کمی کا امکان
  • کاروبارای سی سی کا نئے سولر صارفین سے خریدی جانیوالی بجلی کی قیمت کم کرنے کا فیصلہ
  • نیٹ میٹرنگ کے ذریعے بجلی خریداری کی قیمت مقرر
  • سولر صارفین سے سپلائی ہونے والی بجلی کی قیمت کم کرکے 10 روپے فی یونٹ مقرر کردی گئی
  • نئے سولر صارفین سے خریدی جانیوالی بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کرنے فیصلہ
  • نئے سولر پینل صارفین سے بجلی 27 میں نہیں 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی، ای سی سی
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب، اہم فیصلوں کی منظوری کا امکان
  • پی آئی اے پروازوں کی بحالی کیلیے برطانوی ائیرسیفٹی کمیٹی کا اجلاس 20 مارچ کو ہوگا
  • پاکستان کی نیٹ میٹرنگ پالیسی میں لاگت اور فوائد کی منصفانہ تقسیم کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے.ویلتھ پاک