ہولی کا رنگ پھینکنے سے منع کرنا جرم بن گیا؛ انتہاپسندوں نے نوجوان کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بھارت میں ہندوؤں کے تہوار ہولی پر ہونے والی ہلڑ بازی اور زور زبردستی نے 25 سالہ نوجوان کی جان لے لی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست راجستھان کے ضلع دوسہ میں پیش آیا جہاں 25 سالہ نوجوان ہنس راج کی لاش ملی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان کو تشدد کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے جس کے الزام میں 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ اشوک، ببلو اور کالو رام نامی لڑکے مقامی لائبریری پہنچے جہاں ہنس راج مقابلے کے امتحان کے لیے تیاری کر رہا تھا۔
تینوں لڑکوں نے ہنس راج پر ہولی کے رنگ پھینکنے کی کوشش کی جس پر ہنس راج نے انھیں منع کردیا کیوں کہ وہ لائبریری کھیل کھیلنے نہیں بلکہ مطالعہ کرنے آیا تھا۔
ہولی رنگ سے کھیلنے والے ان تینوں نوجوانوں کو ہنس راج کا منع کرنا پسند نہیں آیا اور انھوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ہنس راج نے بھی تینوں کے خلاف مزاحمت دکھائی جس پر دو لڑکوں نے ہنس راج کو گرا کر قابو کیا اور تیسرے نے گلا گھونٹ دیا۔
ہنس راج کے اہل خانہ نے لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی گرفتار کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے پولیس سے مقتول کے لواحقین کو 50 لاکھ روپے معاوضہ اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ بھی کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت میں ہولی کے رنگ
دنیا بھر میں بسنے والی ہندو برادری اپنا مذہبی تہوار ہولی منا رہی ہے۔ رنگوں کا یہ تہوار ہر سال موسمِ سرما کے اختتام اور موسم بہار کے آغاز پر منایا جاتا ہے۔ تہوار کی تاریخ ہندوؤں کے قمری کلینڈر پر منحصر ہوتی ہے، اسی لیے ہر سال اس تہوار کی تاریخ مختلف ہو سکتی ہے۔ رواں برس 13 اور 14 مارچ کو ہولی منائی جا رہی ہے۔ ایک دوسرے پر رنگ پھینکنا اس تہوار کی خوشیوں کا اہم جز ہے جب کہ دوست احباب اور رشتہ دار اس موقع پر دعوتوں کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔