وطن کے لیے جان کی بازی لگانے والوں کیخلاف ہرزہ سرائی کی اجازت نہیں دینگے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وطن کے لیے جان کی بازی لگانے والوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔
کوئٹہ دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم اشکبار ہے کہ بولان میں دہشتگردوں نے ایک ٹرین جس میں 400 سے زائد پاکستانی سفر کررہے تھے، ان کو یرغمال بنایا اور نہتے پاکستانیوں کو شہید کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردوں کو رمضان کے تقدس، بچوں، بزرگوں اور خواتین کا احساس نہیں تھا، انتہائی ظالمانہ طریقے سے انہوں نے ٹرین سے مسافروں کو نکالا، اور میدان میں بیٹھایا اور ایسا واقعہ شاید پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی رونما نہیں ہوا، اس ویرانے میں جس طرح بے یار و مددگار مسافر بیٹھے تھے، جو اپنے گھروں پر عید منانے جا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں فوجی جوان بھی موجود تھے، اس کے بعد جس طریقے سے ان دہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے جو حکمت عملی اپنائی گئی، اس کی کئی جہتیں تھیں جن میں سے ایک جہت مسافروں کی حفاظت تھی۔۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
عوام کو نعرے بازی میں دلچسپی نہیں، وہ چاہتے ہیں کہ مسائل حل ہوں: نواز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے غیر لچکدار اور غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے بے نتیجہ رہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ آپ نے ایوان کے نگہبان کی حیثیت سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں سہولت فراہم کی، تاہم پی ٹی آئی کی سنجیدگی نہ ہونے کی وجہ سے یہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے۔پی ٹی آئی کی جانب بالواسطہ اشارہ کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عوام احتجاج اور نعرے بازی میں دلچسپی نہیں رکھتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے اہم مسائل حل ہوں۔اجلاس میں پارلیمانی بالادستی، عوامی مفاد میں موثر قانون سازی اور جمہوریت کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیا گیا۔نواز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی استحکام اور عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط پارلیمنٹ ضروری ہے۔انہوں نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود ایوان کی کارروائی منصفانہ طریقے سے چلانے پر ایاز صادق کی تعریف کی۔ملاقات کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی نے حکمران جماعت کے صدر کو قومی اسمبلی کے جاری اجلاس، قانون سازی کے عمل، اہم پارلیمانی پیش رفت اور 16ویں قومی اسمبلی کی اپنے پہلے پارلیمانی سال کے دوران کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کی مستقبل کی حکمت عملی اور قانون سازی کے ایجنڈے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ایک ماہ قبل حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا عمل اس وقت ختم ہوا تھا، جب اپوزیشن نے مسلم لیگ (ن) پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ 9 مئی اور 26 نومبر کے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے کے اپنے مطالبے پر عمل نہیں کر رہی۔تاہم جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے ملک کے بہترین مفاد میں فوجی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس (اسٹیبلشمنٹ) کو تمام معاملات پر کنٹرول حاصل ہے، جب کہ باقی سب محض کٹھ پتلیاں ہیں۔انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سینئر ججوں پر مشتمل عدالتی کمیشن کی تشکیل کے مطالبے کا بھی اعادہ کیا تھا۔