کراچی میں پولیس وردی میں سحری کے وقت ڈکیتی کی واردات، ملزمان گیارہ لاکھ روپے اور ہتھیار لے گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کراچی:
کراچی: پولیس وردی میں ملبوس جدید ہتھیاروں سے لیس ڈاکو سحری کے وقت ٹول سے لاکھوں روپے نقدی اورہتھیار لے گئے۔
تفصیلات کے مطابق میں پولیس انسپکٹراورسپاہی کی وردی پہن کرڈکیتی کی واردات میں جدید ہتھیاروں سے لیس ڈاکولاکھوں روپے نقدی اورہتھیار لے گئے۔
واردات نیشنل ہائی وے لنک روڈ پرواقع ٹول پرسحری کے وقت انجام دی گئی، جس کا مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں درج کرلیا گیا۔
عینی شاہد کے مطابق ایک ڈاکو نے پولیس انسپکٹرکی شرٹ پہن رکھی تھی جبکہ واردات میں 9 ڈاکوؤں نے حصہ لیا۔ مسلح ڈکیتوں نےسیکیورٹی گارڈزوعملے کویرغمال بناکر10لاکھ روپے نقدی،مخٹلف ہتھیارلے اڑے۔
مقدمے کےاندراج کے بعد پولیس نے واردات میں ملوث ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب کے رمضان پیکج میں سرکاری افسران کی جانب سے فراڈ کا انکشاف
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے رمضان پیکج میں سرکاری افسران کی جانب سے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عوام کے لیے دیے جانے والے رمضان نگہبان پیکج کے پیسے افسران خود ہڑپنے لگے، پولیس نے 2 سرکاری ملازمین سمیت تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس نے کہا کہ ملزم سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد رقم بھی برآمد ہوئی جو وہ کیش کرواچکا تھا، ایف آئی ار کے متن کے مطابق ملزمان نے 17 چیک فراڈ کرکے کیش کروائے جبکہ 92 چیک ابھی کیش نہ ہوئے تھے۔
اے سی شالیمار اور آر او صابر علی نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کردیا، ملزمان کو گرفتار کرکے تھانہ ہربنس پورہ میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر رضوان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رمضان پیکج کے تحت مستحق افراد کو فی کس 10 ہزار کے بینک ڈرافٹ ملنے تھے، ملزمان نے یہ چیک مستحق افراد تک پہنچانے کی بجائے خود ہڑپ کرنے کی کوشش کی، ملزمان میں سرکاری ملازمین حافظ عبدالرحمان، معظم علی شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ میں مصور علی نامی شخص کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
Post Views: 1