Islam Times:
2025-03-13@19:10:26 GMT

فقہ جعفریہ کے مطابق فطرہ 300 روپے مقرر

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

فقہ جعفریہ کے مطابق فطرہ 300 روپے مقرر

صدر وفاق المدارس الشیعہ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گندم استعمال کرنیوالے مسلمان 300 روپے جبکہ چاول استعمال کرنیوالے 900 روپے فی کس فطرہ ادا کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ فطرہ شرائط کے مطابق مستحقین کو دیا جا سکتا ہے۔ فطرت دینا لازم ہے۔ حتیٰ کہ نومولود کا فطرہ دینا بھی واجب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فقہ جعفریہ کے مطابق فطرہ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ زیادہ تر گندم استعمال کرنیوالے مسلمان 300 روپے جبکہ چاول استعمال کرنیوالے 900 روپے فی کس فطرہ ادا کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ فطرہ شرائط کے مطابق مستحقین کو دیا جا سکتا ہے۔ فطرت دینا لازم ہے۔ حتیٰ کہ نومولود کا فطرہ دینا بھی واجب ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: استعمال کرنیوالے کے مطابق

پڑھیں:

پاکستان پوسٹ رمضان میں مستحقین کو رقم گھر پہنچانے کی ذمہ داری کیوں پوری نہ کرسکا؟

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان پوسٹ نے رمضان میں مستحقین کو رقم گھر پہنچانے کی ذمہ داری کیوں پوری نہیں کی؟ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں اس کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔

قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کے مطابق پنجاب حکومت نے رمضان میں مستحقین کو گھروں میں رقم دینے کا اعلان کیا تھا، اور رقم کی تقسیم کے لیے ٹاسک پاکستان پوسٹ کو دیا گیا، تاہم وہ پنجاب حکومت کے اس منصوبے کی انجام دہی میں ناکام رہی۔

اجلاس میں پاکستان پوسٹ کے حکام نے بتایا کہ رقم تقسیم کرنے کے لیے دیے گئے بعض ایڈریسز ٹھیک نہیں تھے، نیز ہم نے اسٹیک ہولڈر کے ساتھ میٹنگ میں کہا تھا کہ ایک دن میں رقم تقسیم نہیں ہو سکتی، کبھی ایڈریس کا مسئلہ ہوتا ہے کبھی فون نمبر بند جاتا ہے۔

پاکستان پوسٹ حکام کے مطابق اس منصوںے کے پہلے روز 53 ہزار پے آڈر ملے، لیکن پے آڈر کے بارکوڈ میں ٹیکنیکل مسئلہ پیدا ہو گیا، ہماری طرف سے کوئی کوتاہی نہیں ہوئی، پنجاب میں عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی تھیں، تاہم 4 روز بعد ہی ہم سے ادائیگیوں کا یہ منصوبہ واپس لے لیا گیا۔
دریں اثنا، چیئرمین کمیٹی پرویز رشید نے ایک اور نکتے پر بات کرتے ہوئے کہا پاکستان پوسٹ حکام کریم آغا خان کا ٹکٹ جاری کر کے 80 کروڑ کما سکتی تھی، چیمپئینز ٹرافی کے موقع پر بھی ڈاک ٹکٹوں کا اجرا کر کے منافع حاصل ہو سکتا تھا۔

پاکستان پوسٹ کی صورت حال کے بارے مین سینیٹر پرویز رشید نے ماضی کی یاد دلائی، اور کہا 70 اور 80 کی دہائی کے ڈاک ٹکٹ کی کوالٹی بہت اچھی تھی، پرانے ڈاک ٹکٹوں کا آرٹ ورک بھی بہت اچھا تھا۔ جس پر سینیٹر کامل علی آغا نے بھی کہا ’’پہلے ڈاکیا کے پاس ایک سائیکل اور سیکیورٹی ہوتی تھی، آج آپ ڈاکیا کو کیا دیتے ہیں، ڈاکیا کے پاس آج وردی بھی نہیں۔‘‘

کامل علی نے پاکستان پوسٹ کے حکام سے کہا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کی کمائی بہت زیادہ اور آپ کا ادارہ خسارے میں ہے، پاکستان پوسٹ تنزلی کا شکار کیوں ہے؟ اس پررپورٹ پیش کریں۔
مزیدپڑھیں:نوجوانوں کے لیے کاروبار کارڈ، کاروبار فنانس لون، جاب پلیس منٹ کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • نیٹ میٹرنگ کے ذریعے بجلی خریداری کی قیمت مقرر
  • سولر پینل صارفین ہوشیار، کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
  • سولر صارفین سے سپلائی ہونے والی بجلی کی قیمت کم کرکے 10 روپے فی یونٹ مقرر کردی گئی
  • راہول ڈریوڈ انجری کے بعد بیساکھیاں استعمال کرنے لگے
  • ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے غلط استعمال کا کیس: سابق وزیراعظم پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مقرر 
  • کے پی حکومت کا صحت کارڈ پر دوران علاج انتقال کرنیوالے مریضوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا فیصلہ
  • پاکستان پوسٹ رمضان میں مستحقین کو رقم گھر پہنچانے کی ذمہ داری کیوں پوری نہ کرسکا؟
  • زرعی آمدن پر ٹیکس کی شرح کو کارپوریٹ سیکٹر کے برابر کر دیا گیا، کتنی آمدن پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
  • ملتان، شہدائے ملت جعفریہ کی یاد میں مجلس ترحیم