رمضان المبارک میں کیے گئے صدقے و خیرات کو مستقل طور پر اپنی زندگی میں اپنائیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
رمضان المبارک میں خیرات بھیجنا بہت افضل عمل ہے۔ اس سے نہ صرف غریبوں کی مدد ہوتی ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی رضا بھی حاصل ہوتی ہے۔ رمضان میں ایک نیکی کا ثواب 70 گنا بڑھ جاتا ہے، اس لیے اس مہینے میں خیرات بھیجنے کا اجر بھی بہت زیادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پولیو کا شکار بابر کیسے کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے اہلخانہ کے لیے رزق تلاش کررہا ہے؟
رمضان المبارک میں شہر کراچی بھکاریوں سے بھر جاتا ہے، گلی محلہ، بازار حتی کے گھر گھر بھیک مانگنے والے بچوں اور خواتین کی بھرمار ہوتی ہے۔ گمان ہوتا ہے جیسے پورا شہر اس کام میں جت گیا ہے۔
ان بھکاریوں کو کبھی روکا گیا نہ ہی کبھی روکنے کی کوشش کی گئی اور ایسے میں مستحقین محروم رہ جاتے ہیں۔
رمضان المبارک میں ہی کچھ مستحق ایسے بھی ہیں جو معزور ہونے کے باوجود باعزت رزق کی تلاش میں نکل جاتے ہیں، جیسے کہ بابر ہیں۔
بابر کو بچپن میں پولیو ہوگیا تھا، گھر میں سب سے بڑا ہونے کے ناطے ماں باپ کا ہاتھ بٹایا، اس کے بعد شادی ہوئی اور چار بچوں کو اس قابل بنایا کہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔
بابر کئی کلومیٹر تک ایک ٹرالی کے ذریعے خود کو دھکیل کر ایسی جگہ لے کر جاتا ہے جہاں اس کے پاس موجود کھلونے لوگ خرید سکیں اور اس کے روزگار کا پہیہ بھی چلتا رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بابَر بھکاری پولیو رمضان المبارک کراچی محنت کش