اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہیں ہو سکی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے رہنماؤں کی ملاقات نہیں ہو سکی، پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل سے واپس چلے گئے۔
عمر ایوب، شبلی فراز، جنید اکبر ، صاحبزادہ حامد رضا، علامہ راجہ ناصر عباس بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔پی ٹی آئی رہنماؤں نے روانگی سے قبل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ آپ سیاسی ملاقاتیں نہ کرواکے مسلسل توہین عدالت کررہے ہیں، آپ عدالتی احکامات کی بار بار خلاف ورزی کررہے ہیں۔سپرنٹنڈنٹ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ آپ بانی پی ٹی آئی کو بنیادی حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتے، آپ ایک قیدی کے بنیادی انسانی حقوق پامال کر رہے ہیں، آپ کے خلاف توہین عدالت کی کئی درخواستیں دائر کی جاچکی ہیں۔
مسجد الحرام میں رمضان کے پہلے عشرے میں ڈھائی کروڑ سے زائد زائرین کی آمد، نیا ریکارڈ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل پی ٹی آئی
پڑھیں:
عمران خان کے وکالت ناموں پر دستخط کا معاملہ: عدالت کا اڈیالہ جیل حکام کو حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے وکالت ناموں پر دستخط کروا کر عدالت میں پیش کریں عدالت نے جیل حکام سے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس انعام امین منہاس نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ دینے اور وکالت ناموں پر دستخط نہ کرانے کے معاملے پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار وکیل شعیب شاہین ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عدالتی طلبی پر اڈیالہ جیل کا نمائندہ بھی عدالت میں موجود تھا سماعت کے دوران وکیل شعیب شاہین نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کے خلاف 200 سے زائد مقدمات درج ہیں اگر وکالت نامے پر دستخط نہ ہوں تو وکلا قانونی کارروائی کیسے آگے بڑھائیں گے؟ انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے خود رابطہ کر کے کہا تھا کہ وکالت نامے فراہم کریں تاکہ ان پر دستخط کروا دیے جائیں تاہم کئی بار رابطہ کرنے کے باوجود دستخط شدہ وکالت نامے انہیں واپس نہیں دیے گئے عدالت نے جیل حکام سے استفسار کیا کہ وکالت نامے کب سے ان کے پاس موجود ہیں؟ جس پر جیل کے نمائندے نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے پاس کوئی وکالت نامہ موجود نہیں ہے اس پر جسٹس انعام امین منہاس نے ہدایت دی کہ وکالت نامے آج ہی دستخط کروا کر کل عدالت میں پیش کیے جائیں عدالت نے جیل حکام کو مزید ہدایت دی کہ وہ اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرائیں بعد ازاں عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی