نئے سولر پینل صارفین سے بجلی 27 میں نہیں 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی، ای سی سی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سولر صارفین سے سپلائی ہونے والی بجلی کی قیمت 10 روپے فی یونٹ مقرر کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے تحت حکومت سولر استعمال کرنے والے صارفین سے 27 روپے فی یونٹ میں بجلی خرید رہی ہے۔
اعلامیہ وزارت خزانہ کے مطابق سولر صارفین سے بجلی 10 روپے فی یونٹ خریدنے کا فیصلہ مارکیٹ حالات کے مطابق کیا گیا ہے۔
اسلام آباد نیٹ میٹرنگ کے ذریعے چھتوں پر سولر.
ای سی سی کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق نئے سولر پینل لگانے والوں پر ہوگا، پہلے سے سولر پینل استعمال کرنے والے صارفین پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔
ای سی سی کا کہنا ہے کہ نئے سولر پینل صارفین سے بجلی 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی، نئے سولر پینل لگانے والے صارفین کو نیشنل گرڈ سے بجلی آف پیک ریٹ پر سپلائی کی جائے گی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نئے سولر پینل روپے فی یونٹ صارفین سے سے بجلی
پڑھیں:
بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے 84 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان،نیپرا میں درخواست جمع
کراچی (نیوزڈیسک)کے الیکٹرک (کے ای) نے جنوری 2025 کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں 4.84 روپے فی یونٹ کی عارضی منفی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دی ہے، جس سے صارفین کو 4.695 ارب روپے کا ریلیف مل سکتا ہے۔
مزید برآں، کے الیکٹرک نے گزشتہ مہینوں کے واجبات میں سے 13.5 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی بھی درخواست کی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) 20 مارچ 2025 کو اس درخواست پر عوامی سماعت کرے گی تاکہ کے الیکٹرک کی ایڈجسٹمنٹ کی وجوہات کا جائزہ لیا جا سکے۔
کے الیکٹرک نے اپنی درخواست میں وضاحت کی ہے کہ جون 2023 کے بعد اپنے پاور پلانٹس کے جنریشن ٹیرف کے تعین کے بعد، کمپنی نے پارشل لوڈ، اوپن سائیکل اور ڈگریڈیشن کرفز کے ساتھ اسٹارٹ اپ لاگت کی منظوری کے لیے جمع کرائی تھی۔
کمپنی کی درخواست میں یہ بھی شامل ہے کہ جولائی 2023 سے جنوری 2025 تک کے عرصے کے لیے 13.5 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی جائے، جن میں سے 5.4 ارب روپے نومبر 2024 کے ایف سی اے فیصلے میں پہلے ہی شامل کیے جا چکے ہیں۔
نیپرا نے کے الیکٹرک کی درخواست کا جائزہ لینے کے لیے an نکات پر غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ کیا درخواست کردہ ایف سی اے ایڈجسٹمنٹ جائز ہے؟ کیا کے الیکٹرک نے اپنے پاور پلانٹس سے بجلی کی ترسیل اور بیرونی ذرائع سے بجلی کی خریداری کے لیے میرٹ آرڈر کی پیروی کی؟ اور کیا پارشل لوڈ، اوپن سائیکل، ڈگریڈیشن کرفز اور اسٹارٹ اپ لاگت کی بنیاد پر ایڈجسٹمنٹ جائز ہے؟
نیپرا کے رکن (ٹیکنیکل) رفیق احمد شیخ نے دسمبر 2024 کے فیصلے میں تجویز دی تھی کہ این ٹی ڈی سی اور کے الیکٹرک مل کر سستے نرخوں پر نیشنل گرڈ سے کراچی کو بجلی کی فراہمی کے لیے انٹرکنکشن کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دسمبر 2024 میں کے الیکٹرک کی مجموعی بجلی فروخت میں سالانہ 6.6 فیصد کمی ہوئی، جبکہ صنعتی شعبے میں بجلی کی کھپت دسمبر 2023 کے مقابلے میں 5.7 فیصد اور نومبر 2024 کے مقابلے میں 9.7 فیصد کم رہی۔
دسمبر 2024 میں کے الیکٹرک کے اپنے پاور پلانٹس سے 19 فیصد بجلی فراہم کی گئی، جبکہ آزاد بجلی پیدا کرنے والے اداروں (آئی پی پیز) اور کیپٹو پاور پلانٹس (سی پی پیز) سے 7 فیصد بجلی حاصل کی گئی۔ باقی 74 فیصد بجلی این ٹی ڈی سی سے فراہم کی گئی۔ تاہم، این ٹی ڈی سی کے بجلی کی پیداوار کے نرخ 9.60 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ رہے، جبکہ کے الیکٹرک کی پیداوار کی لاگت 18.63 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ رہی۔
کے الیکٹرک کی نیشنل گرڈ سے بجلی حاصل کرنے کی صلاحیت 1,600 میگاواٹ ہے، لیکن دسمبر 2024 میں اس نے اوسطاً 985 میگاواٹ (62 فیصد) بجلی حاصل کی، جس کے نتیجے میں کے الیکٹرک کے اپنے پاور پلانٹس کو کم صلاحیت پر چلانا پڑا اور لاگت میں اضافہ ہوا۔
سرکاری قیمتیں نظرانداز،مرغی کا گوشت 800 روپے کلو، فروٹ اور سبزی بھی مہنگی