چین پاکستان کےانسداد دہشت گردی عزم کا مضبوط حامی ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں تقریباً 450 مسافروں پر مشتمل ایک مسافر ٹرین صوبے کے ضلع سبی سے گزرتے ہوئے دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بنی۔ “بلوچ لبریشن آرمی” نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی، جس کے بعد پاکستانی فوج اور پولیس نے یرغمال بنائے گئے مسافروں کو بچانے کے لیے کارروائی شروع کی۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے اپنی معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ “چین ہر قسم کی دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو آگے بڑھانے، معاشرتی اتحاد اور استحکام کو برقرار رکھنے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا مضبوطی سے ساتھ دیتا ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔”دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ، پاکستانی حکومت نے انسداد دہشت گردی اقدامات کے لیے بڑے پیمانے پر وسائل مختص کیے ہیں، جن میں فوج کی تعیناتی، سرحدی کنٹرول کو مضبوط بنانا، اور معلومات جمع کرنا شامل ہیں۔ پاکستانی عوام اور معاشرے نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بھاری قیمت ادا کی ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
تاہم، دہشت گردی کی سرگرمیوں کے پیچھے مختلف پیچیدہ عوامل کی وجہ سے پاکستان کو انسداد دہشت گردی اقدامات میں اب بھی انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی مارچ کے مہینے میں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں چینی کمپنی کے زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی گاڑیوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جس میں 5 چینی اور 1 پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ اس دہشت گردانہ حملے کی چین اور پاکستان کی حکومتوں اور عوام نے سخت مذمت کی تھی۔ اس مرتبہ بھی عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے پر چینی حکومت اور عوام نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ کے بیان نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ “ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داروں” کی حیثیت سے چین اور پاکستان ہر قسم کے خطرے اور چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے اور دونوں ممالک کے عوام کے مفادات اور ملک کے مستقبل کے لیے مشترکہ طور پر کوشش کریں گے۔چین اور پاکستان نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں کئی سطحوں پر تعاون کیا ہے۔
دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف معلومات کا تبادلہ کرنے کا میکانزم قائم کیا ہے، دہشت گردی مخالف مشترکہ مشقیں باقاعدگی سے منعقد کی جاتی ہیں، اور سرحدی کنٹرول کے تعاون کو مضبوط بنایا گیا ہے۔ چین نے پاکستان کو دہشت گردی مخالف جدید سازوسامان اور تکنیکی مدد فراہم کی ہے اور دہشت گردی کے خلاف فعال پیشہ ور افراد کی تربیت میں مدد کی ہے۔ اس تعاون نے پاکستان کے انسداد دہشت گردی اقدامات کی صلاحیت کو مؤثر طریقے سے بہتر بنایا ہے، جبکہ دہشت گردی کے خلاف تعاون نے چین اور پاکستان کی ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کیا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی جہت لائی ہے۔چین اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون نے علاقائی سلامتی پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ مشترکہ کارروائیوں کے ذریعے دہشت گرد گروہوں کی سرحد پار سرگرمیوں کے راستے کو کافی حد تک مؤثر طریقے سے کاٹ دیا گیا ہے اور پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کے پھیلاؤ کو روکا گیا ہے۔ اس تعاون کے ماڈل نے علاقائی ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے اور علاقائی انسداد دہشت گردی تعاون میکانزم کے قیام کو فروغ دیا ہے۔ مستقبل میں چین اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون مزید گہرا ہوگا، دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف تکنیک، معلومات کے تجزیے، اور افرادی تربیت جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنائیں گے اور زیادہ بہتر دہشت گردی مخالف تعاون کا میکانزم قائم کریں گے۔ یہ تعاون نہ صرف دونوں ممالک کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔دہشت گردی انسانی معاشرے کی مشترکہ دشمن ہے، جس کے خلاف بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ساتھ چین کے انسداد دہشت گردی تعاون سے ایک ذمہ دارانہ بڑی طاقت کا کردار اجاگر ہوتا ہے۔ مشترکہ خطرات اور چیلنجز کے سامنے چین اور پاکستان ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے عملی اقدامات کریں گے اور انسانی ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ یہ تعاون نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کی بہبود کے لیے اہم ہے بلکہ عالمی امن کو برقرار رکھنے کی ایک اہم قوت بھی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے سفر میں چین اور پاکستان کندھے سے کندھا ملا کر امن کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط فولادی دیوار تعمیر کریں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے خلاف چین اور پاکستان کو برقرار رکھنے دونوں ممالک اور استحکام پاکستان کے ممالک کے کریں گے کے لیے ہے اور کیا ہے
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے جعفر ایکسپریس سانحہ کو سیاست چمکانے کیلئے استعمال کیا، انڈین میڈیا، بی ایل اے اورتحریک انصاف ایک زبان بول رہے تھے،عطا تارڑ
پی ٹی آئی نے جعفر ایکسپریس سانحہ کو سیاست چمکانے کیلئے استعمال کیا، انڈین میڈیا، بی ایل اے اورتحریک انصاف ایک زبان بول رہے تھے،عطا تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اللہ تعالی کا شکر ہے بلوچستان میں آپریشن منطقی انجام کو پہنچا، 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا،انڈین میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی اس واقعہ پر ایک زبان بول رہے تھے۔ جعفر ایکسپریس کے سانحے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے بلوچستان میں آپریشن منطقی انجام کو پہنچا اور پاکستانی شہریوں کو یرغمال بنانے والے 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن شروع ہونے سے پہلے 21 جانوں کا نقصان ہوا، پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوئے،آپریشن کے دوران بہادری اور دلیری کے ساتھ پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ ٹرین میں 440 افراد سوار تھے، پاک فوج، ایف سی، ایس ایس جی اور ایئر فورس نے مہارت سے اس آپریشن کو مکمل کیا، اور یرغمال مسافروں کو بازیاب کرا کے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، اللہ کا شکر ہے ہم بڑے نقصان سے بچ گئے۔
عطاتارڑ نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی طرف سے بہت افسوسناک پروپیگنڈا کیا گیا، اورکچھ سیاسی عناصر نے اس افسوسناک واقعے کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کیا، اس سانحہ پر جو سیاست کھیلی گئی اس کی مذمت کرتے ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات نے تحریک انصاف کو نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انڈین میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی اس واقعے پر ایک زبان بول رہے تھے،کاش یہ اس آپریشن کے حوالے سے مصدقہ معلومات پر بات کرتے، انہوں نے کہا کہ جھوٹا بیانیہ بنانے پر تحریک انصاف کو شرمسار ہونا چاہیے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی صلاحیتوں کی تعریف کی ہے، انہوں نے کہا کہ جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، پاکستان میں اس طرح کے واقعات کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف افواج پاکستان، سیکورٹی فورسز، پولیس اور رینجرز متحرک ہیں اور دہشت گردوں کا تعاقب کیا جائے گا۔
وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف، حکومت پاکستان، افواج پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کا دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم غیرمتزلزل ہے۔عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے دہشت گردوں نے اپنے آپ کو ایکسپوز کیا، ان کی سازش ناکام ہوئی، دہشت گرد کبھی بھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے، دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لیے ہم حوصلے اور ہمت کے ساتھ تیار ہیں۔وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی وزیراعلی بلوچستان سے بات ہوئی ہے، کل وزیراعظم بلوچستان کا دورہ کریں گے اور تفصیل سے لائحہ عمل پر روشنی ڈالیں گے۔