پی ٹی آئی کا حصہ نہیں، اب ن لیگ والوں کی ٹرولنگ نہیں کروں گا، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ وہ اب ن لیگ والوں کی ٹرولنگ نہیں کریں گے کیوںکہ جن کے لیے وہ یہ سب کرتے تھے انہوں نے اب ان کی ٹرولنگ شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے پارٹی سے کیوں نکالا گیا؟ شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا
پارلیمنٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں لیکن اگر عمران خان کی کال آئی تو ان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل چلے جائیں گے۔
https://Twitter.
’انہوں نے جو نکالا ہے، وہ خو ہی سوچیں، اب نکالا ہوا واپس نہیں آرہا۔۔۔اڈیالہ سے خان سے اگر ملاقات کے لیے بلاوا آتا ہے پھر میں خان کے پاس جاؤں گا، باقی یہ سارے جتنے لوگ ہیں (انہیں میں) کسی قطار یا گنتی میں شمار ہی نہیں کرتا ہوں۔‘
مزید پڑھیں:شبلی فراز نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کا معاملہ غیر اہم قرار دیدیا
جمعرات کو وزیر دفاع خواجہ آصف کے چیمبر میں مختصر ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ اب تو چیمبروں میں سب سے ملاقاتیں ہوں گی کیونکہ اب ان کے اوپر کوئی قدغن نہیں۔
’اپنوں نے پرایا کردیا ہے، اب تو میرے کسی کے چیمبر میں جانے پر کسی کے سوال کا حق ہی نہیں بنتا۔۔۔اب نون (لیگ) والوں کی ٹرولنگ نہیں کروں گا، کوئی معاہدہ نہیں ہوا لیکن جن کے لیے کرتا تھا وہ میری ٹرولنگ کررہے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی ٹرولنگ شیر افضل مروت ن لیگذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ٹرولنگ شیر افضل مروت ن لیگ شیر افضل مروت پی ٹی ا ئی کی ٹرولنگ کے لیے
پڑھیں:
امریکا نے جوکرنا ہے کرے، بات کروں گا نہ دھمکیاں قبول ہیں، ایرانی صدر
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2025ء)ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے امریکا کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ امریکا ہمیں احکامات اور دھمکیاں دے یہ قابلِ قبول نہیں، میں امریکا سے بات چیت نہیں کروں گا، امریکا جو کرنا چاہتا ہے کرے۔(جاری ہے)
اس سے قبل ہفتے کو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ ایران کو دھمکایا نہیں جا سکتا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے ایران کو خط لکھا تھا۔خط میں جوہری معاہدے کے لیے بات چیت کی دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ یہ ایران کے لیے ہی بہتر ہو گا، دوسری صورت میں ہمیں کچھ اور کرنا ہو گا، ایران کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے کو ترجیح دیں گے۔