اسلام آباد میں سکیورٹی ڈیوٹی ہائی الرٹ، اہم فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
سٹی 42 : ایس ایس پی سیکیورٹی محمد سرفراز ورک نے موجودہ حالات کے پیش نظر ملکی و غیر ملکی اہم شخصیات کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کردی ۔
ایس ایس پی سکیورٹی محمد سرفراز ورک کی زیر صدارت سکیورٹی سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا، جس میں تمام ایس پیز اور ڈی ایس پیز نے شرکت کی۔
محمد سرفراز ورک نے اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر سکیورٹی ڈیوٹی کو ہائی الرٹ کر دیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائی سکیورٹی زون میں واقع اہم عمارتوں،اداروں اور ملکی و غیر ملکی اہم شخصیات کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے، اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ڈیوٹی پر موجود تمام عملہ جدید اسلحہ اور ضروری سازو سامان سے لیس ہوں گے۔
ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی ان لائن فراڈ کا نشانہ بن گئی
محمد سرفراز ورک نے کہا کہ گردونواح پر کڑی نظر رکھی جائے گی، کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع اپنے سینئر ز کو دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ریڈ زون میں داخل ہونے والی متعلقہ گاڑیوں کو مکمل چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت ہو گی، غیر متعلقہ گاڑیوں کو ریڈ زون داخلے کی اجازت نہ ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ ڈپلومیٹک انکلیو میں متعلقہ اشخاص انٹری کارڈز کے ذریعے مکمل کوائف کی جانچ پڑتال کے بعد داخلے کی اجازت ہو گ، غیر متعلقہ اشخاص کو ڈپلومیٹک انکلیو میں داخلے کی اجازت نہ ہو گی ۔
جائیداد کی لالچ میں بیٹے نے ماں کو قتل، بھائی شدید زخمی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: داخلے کی اجازت کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف جسٹس بلاک پر حملہ کیس میں36وکلاءکے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ختم کردی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 مارچ ۔2025 )اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیف جسٹس بلاک پر حملے کے کیس میں36وکلاءکے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ختم کرتے ہوئے ڈسچارج کردیا ہے مقدمے کی سماعت کے دوران وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میںبیا ن حلفی جمع کروائے. عدالت نے تمام 36 وکلا کے خلاف جاری توہین عدالت کی کاروائی ختم کرتے ہوئے تمام وکلا کو ڈسچارج کرنے کا حکم سنا یا قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کیس کی سماعت کی، وکلا کی جانب سے ممبر اسلام آباد بار کونسل عادل عزیز قاضی، سینئر قانون دان بابر اعوان اور بار ایسوسی ایشن کے عہدیدار عدالت میں پیش ہوئے.(جاری ہے)
ممبر اسلام آباد بار کونسل عادل عزیز قاضی نے کہا کہ سال2021 کا کیس ہے آخری سماعت پر عدالت نے بیان حلفی مانگے تھے، جو جمع کرادیئے تھے، اسلام آباد بار کونسل سے بھی کیس ڈسچارج ہوگیا تھا. وکیل بابراعوان نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے ایک واقعہ ہوا لیکن پولیس نے کچھ زیادہ ہی اسے بڑھادیا، 5 سال سے زائد عرصہ ہوگیا کیس چل رہاہے، اسے اب ختم کر دیا جائے عدالت نے تمام36 وکلا کے خلاف جاری توہین عدالت کی کاروائی ختم کر تے ہوئے مقدمے میں نامزدتمام وکلا کو ڈسچارج کرنے کا حکم دیا کیس میں سابق صدر ہائیکورٹ بار راجہ زاہد سمیت دیگر وکلا شامل تھے، سابق سیکرٹری ہائیکورٹ بار تصدق حسین کو عدالت پہلے ہی ڈسچارج کرچکی ہے.