سابق وفاقی وزیر قانون خالد انور انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وفاقی وزیر قانون خالد انور انتقال کرگئے
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق بیٹے راشد انور ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ خالد انور کچھ عرصے سے بیمار تھےاور نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے،ان کاکہناتھا کہ خالد انور کی نمازجنازہ کل بعدنماز جمعہ سلطان مسجد ڈیفنس میں ادا کی جائے گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خالد انور
پڑھیں:
سینٹ، شبلی فراز کو قرارداد پیش کرنے سے روک دیا گیا، وزیر قانون سے تلخ جملوں کا تبادلہ
اسلام آباد (خبر نگار +آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پورے ملک میں یکساں تعلیم ہونی چاہیے۔ آئندہ سال سی ایس ایس امتحان میں تبدیلی نظر آئے گی۔ بڑی تعداد اس وقت بچوں کی کیمبرج تعلیم اے لیول او لیول حاصل کر رہی ہے۔ منگل کو سینٹ اجلاس چئیرمین سید یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے کے تحت شروع ہوا، ایجنڈے میں2 توجہ دلائو نوٹسز شامل تھے۔ اجلاس میں زیادہ تر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وقفہ سوالات میں جوابات دینا کابینہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چئیرمین سینٹ نے وزراء کی آمد تک وقفہ سوالات موخر کر دیا۔ سابق سینیٹر مشتاق احمد کے بڑے بھائی کی وفات پر ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی۔ وزیر مملکت شزہ فاطمہ خواجہ نے وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ یو ایس ایف فنڈ کے تحت غیر خدمات یافتہ، پسماندہ، دیہی اور دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ یو ایس ایف فنڈ کے تحت گزشتہ ساڑھے تین سال میں خیبرپختونخوا میں مختلف منصوبوں کے تحت ساڑھے نو ارب روپے تقسیم کئے گئے، ان منصوبوں میں 16 سو مواضع میں ٹو جی تھری جی فور جی خدمات فراہم کی گئیں۔منصوبوں کے تحت پسماندہ علاقوں میں 37.43 کلومیٹر سڑکیں، 1159 کلومیٹر آپٹک فائبر کیبل بچھائی گئیں۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وقفہ سوالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کا رکن ہونا کسی اعزاز سے کم نہیں ہے، دونوں ایوانوں منتخب کردہ ہیں،پارلیمنٹ کا استحقاق، عزت آئین میں درج کردیا گیا ہے، پارلیمنٹرین وارنٹس برائے ترجیح کوئی ذات پات کا نظام نہیں ہے، وارنٹس برائے ترجیح ایک نظام کے تحت بنایا گیا ہے، وارنٹس برائے ترجیح سوچ سمجھ کے ساتھ بنائے جاتے ہیں، اس بحث میں نہ پڑا جائے، میرے لیے وزارت سے زیادہ اس ایوان کا رکن ہونا اعزاز کی بات ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو بلالیں اور وارنٹس برائے ترجیح پر نظر ثانی کر لیتے ہیں۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں کو ایوان سے نکال دیا گیا، ہماری ایوان میں بے عزتی کی گئی، ڈپٹی چئیرمین نے بے عزتی کی، ہمارے بل پر ووٹنگ ہوچکی تھی اس کا رزلٹ نہیں انائونس کیا گیا۔چئیرمین سینٹ یوسف گیلانی نے کہا کہ اگر آپ کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان کی طرف سے میں معذرت چاہتا ہوں، وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ وزیر موصوف نے کہا تھا کچھ معاملات میں قانون سازی حکومت کی اجازت کے بغیر نہیں کی جاسکتی، ان معاملات میں حکومت کی اجازت کے بغیر بل بھی پیش نہیں کیا جاسکتا۔آپ یہ بتائیں اس روز جورائے شماری ہوئی تھی اس کا رزلٹ کیا تھا،چئیرمین سینٹ نے وزیرقانون سے سوال کیا کہ اس دن بھی چئیر نے رولنگ دی تھی، وفاقی وزیرقانون نے جواب دیا کہ رولنگ میں لکھاہے کہ ایجنڈا آئٹم پر حکومت نے نقطہ پر اعتراض اٹھایا ہے۔ پی ٹی آئی ارکان کا وزیرقانون کی تقریر کے دوران شورشرابہ، وزیرقانون نے کہا کہ اگر آپ ایوان کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی، ڈپٹی چئیرمین نے رولنگ دی آرٹیکل 74 سے متصادم ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شبلی فراز کو ایوان میں قرارداد پیش کرنے سے روک دیا گیا وزیر قانون سے تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔