اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی کا شکار ہے، جعفر ایکسپریس پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے بیرون ممالک رابطے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہوئی ہے، جبکہ اس واقعے کے دوران ٹریس شدہ کالز میں افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی کا شکار ہے، جعفر ایکسپریس پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے بیرون ممالک رابطے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کثیر الجہتی حکمت عملی پر گامزن ہے، ہم نے ابھی جعفر ایکسپریس ٹرین دہشت گردی پر ریسکیو آپریشن مکمل کیا ہے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ افغانستان پر ہماری بنیادی ترجیح دوستانہ و قریبی تعلقات کا فروغ ہے، اس سمت میں تعلقات کا تسلسل اہم ہے، ماضی میں بھی ہم ایسے واقعات کی مکمل تفصیلات افغانستان کے ساتھ شئیر کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث رہا ہے، ہماری پالیسی میں اس حوالے سے کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم طورخم سرحد کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں، یہ پروپیگنڈا ہے کہ پاکستان طورخم سرحد کو کھلنے نہیں دے رہا، افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد کے اندر چوکی بنانے کی کوشیش کی جا رہی تھی۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس پر حملے میں شفقت علی خان نے کہا ترجمان دفتر خارجہ کہ پاکستان نے کہا کہ

پڑھیں:

بنوں کینٹ حملہ میں ہلاک 16 دہشتگردوں میں سے 2 افغان شہری نکلے

ذرائع کے مطابق بنوں کینٹ پر ہونے والے حملے میں شامل 16 دہشت گردوں میں سے اب تک 2 حملہ آوروں کی شناخت ہوئی ہے، دونوں دہشت گردوں کی شناخت عبد الہادی عرف حماس مہاجر اور شمس اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں کینٹ پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ہے، حملے میں شامل 16 دہشت گردوں میں سے 2 حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بنوں کینٹ پر ہونے والے حملے میں شامل 16 دہشت گردوں میں سے اب تک 2 حملہ آوروں کی شناخت ہوئی ہے، دونوں دہشت گردوں کی شناخت عبد الہادی عرف حماس مہاجر اور شمس اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق افغانستان کے صوبہ پکتیا سے تھا، ایک حملہ آور افغانستان کے صوبہ پکتیا کے گاؤں دروزی کا رہائشی تھا۔ ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم دیگر حملہ آوروں کی شناخت اور خاندانی تفصیلات اکھٹی کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ بنوں کینٹ کی دیوار کے قریب 4 مارچ کو 2 خودکش حملے ہوئے تھے جس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم گل بہادر گروپ نے قبول کی تھی۔ بروقت اور مؤثر کارروائی کے نتیجے میں تمام 16 حملہ آور ہلاک ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس ٹرین دہشتگردی کے پیچھے بھارت ہے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • ٹرین حملے کے پیچھے بھارت ہے : دفتر خارجہ
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کا شکار، جعفر ایکسپریس پر حملے میں افغان سرزمین استعمال ہوئی، دفتر خارجہ
  • پاکستانیوں کی امریکا داخلے پر پابندی سے متعلق صرف افواہیں ہیں، ایسا کچھ نہیں ہورہا، دفتر خارجہ
  • جعفر ایکسپریس پر حملہ: پاکستان دشمنوں کی سازش بے نقاب، دفتر خارجہ کا سخت ردعمل
  • جعفر ایکسپریس حملہ: پاکستان کا افغانستان سے ملوث کرداروں کیخلا ف کارروائی کا مطالبہ
  • حملے کیلئے افغان سرزمین استعمال ہوناباعث تشویش
  • بنوں کینٹ حملہ میں ہلاک 16 دہشتگردوں میں سے 2 افغان شہری نکلے
  • متنازعہ تعمیرات‘ پاکستان افغانستان جرگہ میں آج تک فائر بندی پر اتفاق