مسلح جتھے ریاست پرحملہ کریں تو کارروائی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں: اسپیکر پنجاب اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان—فائل فوٹو
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ مسلح جتھے ریاست پرحملہ کریں گے تو کارروائی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں مذاکرات پر یقین رکھنے والا شخص ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ سیاسی حقوق دینے میں اگرچہ کچھ غلطیاں ہوئی ہوں گی، جب کوئی طاقت کی زبان استعمال کرتا ہے تو پھر یہ لڑائی ہے، بلوچستان میں دہشت گردوں کے ساتھی اپنے لوگ نہیں ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی عزت پر حرف نہیں آنا چاہیے، لوگوں کو کریمنل ایکٹ پر پکڑا جانا چاہیے، لوگوں کو پکڑا گیا وجوہات کوئی بھی ہوں، جن کا کام سیاست کرنا ہے، پارلیمنٹ میں سیاست سے گھبرا رہے ہیں۔
اسپیکر نے کہا کہ پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگانے والا بھارت خود ایک دہشت گرد ملک ہے، بلوچستان سے ہی کلبھوشن پکڑا گیا تھا۔
ملک محمد احمد خان نے بتایا ہے کہ شواہد کے ساتھ بھارتی دراندازی دیکھتے ہیں تو بھارت کا مقدمہ کمزور ہوتا ہے، حالیہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے واقعات سے اس کا مقدمہ مزید کمزور ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی سے پاکستانیوں کے حوصلے نہیں ٹوٹیں گے، اس سے زیادہ بھارتی حمایت یافتہ شرمناک واقعہ پہلے رونما نہیں ہوا۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ دہشت گرد بزدل ہیں، وہ لوگوں کو ڈھال بنا کر حملہ کرتے ہیں، ایک ملک کی حمایت سے علیحدگی پسندوں کا معصوم شہریوں پر حملہ قابلِ قبول نہیں،بلوچستان میں ٹرین پر حملہ بھارت کی جانب سے جنگ کی ایک قسم ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا ہے کہ پاک افواج اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے دہشت گردوں کو واصلِ جہنم کیا، دہشت گردی کے واقعے میں جو لوگ شہید ہوئے ان کے غم میں برابر کا شریک ہوں، ہماری فورسز بھارتی دہشت گردی سے بھرپور انداز میں نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ نے کہا
پڑھیں:
بلوچستان کی حالت کے ذمہ دار ہم سب ہیں، فرح عظیم کی اراکین اسمبلی پر تنقید
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خاتون رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے اسمبلی اراکین پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کے بچے باہر پرھتے، گاڑی اور گھر ایک سے دس ہو رہے ہیں، جاکر عوام کا حالت زار تو دیکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کی رکن فرح عظیم شاہ نے اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید شروع کر دی۔ بولیں کہ بلوچستان کی صورتحال کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو اس ہاؤس میں موجود ہیں۔ تقریر روکنے کی کوشش پر صوبائی اسپیکر سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ مائک بند کرنے پر خاتون رکن اسمبلی اسپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے زمین پر بیٹھ گئیں۔ تفصلات کے مطابق آج بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان کی امن و امان اور جعفر ایکسپریس سے متعلق بحث ہوئی۔ اس موقع پر حکومت کی خاتون رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے کہا کہ ہم سب حلف اٹھاتے ہوئے خدا کی قسم کھاتے ہیں کہ پاکستان کے وفادار رہیں گے، کرپشن نہیں کرینگے، آئین کے مطابق چلیں گے۔ چار دن کی زندگی ہے، قبر میں خدا کو جواب دینا ہے۔ ہم سب دبوچ لئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب بات بلوچستان اور غریب عوام پر آتی ہے تو خاموش نہیں رہ سکتی۔ اب یہ تحریکیں نکل کر عام بلوچ کے ہاتھوں میں چلی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ آپ لوگوں کا حالت زار تو دیکھیں۔ اگر ڈویپلمنٹ اسکیمز ہی صحیح طریقے سے خرچ ہو جاتے تو آج بلوچستان کا یہ حال نہیں ہوتا۔ دو ایسے مسائل ہیں جن پر لڑائی ہوتی ہے، معدنیات اور حقوق۔ بی ایل اے، بی آر اے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی چند لوگوں سے شروع ہوئی، اور آج ہزاروں لوگ ان کے ساتھ ہیں۔ ان سب کے ذمہ دار سیاستدان اور وہ لوگ ہیں جو اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔ آپ سب کی ترقی ہو رہی ہے۔ ایک گاڑی سے دس گاڑیاں، ایک بنگلے سے دس بنگلے بن رہے ہیں۔ آپ کے بچے باہر ممالک میں پڑھ رہے ہیں، تو آپ کے علاقے غربت کا شکار کیوں ہیں۔ اس موقع پر فرح عظیم شاہ کی تقریر کو بلوچسان اسمبلی کے اسپیکر کیپٹن (ر) خالق اچکزئی نے روکنے کی کوشش کی۔ تاہم فرح عظیم شاہ کی جانب سے مسلسل تنقید کی جاتی رہی۔ اسپیکر نے تلخ کلامی کے دوران فرح عظیم کا مائک بند کروا دیا۔ اسپیکر نے کہا کہ افطار کا وقت ہونے والا ہے۔ فرح عظیم نے کہا کہ یہاں لوگ مر رہے ہیں اور آپ کو افطاری کی پڑی ہے۔ بلوچستان جل رہا ہے۔ فرح عظیم شاہ اسمبلی فلور پر آئیں اور اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے زمین پر بیٹھ گئیں۔