جعفر ایکسپریس پر حملہ بزدلانہ کاروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، جے یو آئی(ف)
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام کے رہنمائوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کے دفاع کے لیے ہم تن من دھن قربان کرنے کو تیار ہیں حکومت کو چاہیے کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے متاثرین کی بھرپور انداز میں دادرسی کرے اور زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے تمام تر طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ملتان کے ضلعی امیر مفتی عامر محمود، جنرل سیکرٹری نور خان ہانس ایڈوکیٹ، سرپرست حافظ محمد عمر شیخ، ضلعی ناظم اطلاعات رانا محمد سعید، مولانا زاہد حبیب، جاوید اقبال کالرو، امجد علی ضیا، مولانا اظہر مسعود، قاری عبدالرف، مفتی حبیب اللہ بلال، قاری یاسین، مولانا محمد یوسف مدنی و دیگر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر نہتے مسافروں پر حملے میں ملوث ذمہ داروں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے، حکومت امن و امان کے قیام کے لیے سخت رویہ اپنائے تاکہ ملک و قوم دشمن عناصر کے مذموم عزائم خاک میں مل جائیں جو وطن عزیز پاکستان کے امن کو پارہ پارہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں جعفر ایکسپریس پر حملہ بزدلانہ کاروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دہشت گردوں کے خلاف کاروائی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پوری پاکستانی قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، جے یو آئی کے ذمہ داران و کارکنان قائد مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قیام امن کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہے ہیں اور وطن عزیز پاکستان کے دفاع کے لیے ہم تن من دھن قربان کرنے کو تیار ہیں، حکومت کو چاہیے کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے متاثرین کی بھرپور انداز میں دادرسی کرے اور زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے تمام تر طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس حملہ؛ سینیٹر عرفان صدیقی کی عمران خان پر تنقید
اسلام آباد:سینیٹر عرفان صدیقی نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) بیان میں عمران خان پر تنقید کی ہے۔
اپنے بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے اور سیکڑوں مسافروں کے اغوا کی مذمت کے بجائے، عمران خان کا اپنا بچا کھچا وزن، خواتین اور معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے دہشت گردوں کے پلڑے میں ڈال دینا نہایت ہی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اُٹھتے بیٹھتے دوسروں کواپنی حدود یاد دلانے والے کی اپنی بھی کچھ حدود ہیں یا نہیں؟