فوج قربانیاں دے رہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا جعفر ایکسپریس آپریشن پر فورسز کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید مسافروں اور ایف سی اہلکاروں کے اہل خانہ سےتعزیت کیا ہے۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ ہماری فوج قربانیاں دے رہی ہے، فورسز نے جس طرح جعفر ایکسپریس کے مسافروں کی بازیابی کے لیے کامیاب آپریشن کیا ہے، اس پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتےہیں۔بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ ہم سب کو ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ہے، اسی سلسلے میں ارکان قومی اسمبلی اور وزرا نے بھی ایوان زیریں میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔نومبر اور دسمبر کے مہینوں میں خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں شرپسندوں کی جانب سے وین پر فائرنگ کے بعد کرم ایجنسی کا علاقہ ڈھائی مہینے تک ’شدید کشیدگی‘ کا نشانہ بنا رہا تھا۔اسی طرح بلوچستان میں سرکاری تنصیبات پر پے درپے حملے کے واقعات دیکھے گئے، مسافروں کو بسوں سے اتارکر قتل کرنے کے واقعات بھی پیش آئے، اس دوران پاک افغان سرحدی علاقوں سے غیر ملکی دہشتگرد بھی پکڑے گئے۔پاکستان میں گرفتار اور ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں افغان صوبے کے گورنر کا بیٹا، ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر بھی شامل ہیں، جب کہ افغان حکام کی جانب سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشتگردوں کی سپورٹ کے بھی واضح ثبوت ملے ہیں۔گزشتہ دنوں بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کے بعد محسوس ہوتا ہے، ریاست اب سخت ایکشن لینے جارہی ہے، اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کے بلوچستان کے دورے میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
بولان میں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا، فورسز کا آپریشن جاری
بولان(ڈیلی پاکستان آن لائن)کوئٹہ سے پشاور جانے والے جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں نے حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا۔لیویز حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔
جیو نیوز کے مطابق مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی جس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور ٹرین پر فائرنگ کرنے والے مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ریلوے حکام کا بتانا ہے کہ جعفر ایکرپیس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار ہیں، ٹرین آج صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔ اس حوالے سے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں، جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں نے فائرنگ کی، ایمبولینسز کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردیا گیا ہے جبکہ سبی ہسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔
ہم وفاقی حکومت کے اداروں میں بدانتظامی سے متعلق عوامی شکایات کے ازالے کے لئے پرعزم ہے، اعجاز احمد قریشی
دوسری جانب سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ بولان کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا اور بولان پاس، ڈھاڈرکے مقام پر دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس پرحملہ کرکے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔ دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس کو ٹنل میں روک کرمسافروں کویرغمال بنایا ہوا ہے، انتہائی دشوار گزار اورسڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسزموقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کردیا ہے۔دہشتگردوں نے معصوم مسافروں کویرغمال بنا رکھا ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اوربچوں کی ہے جبکہ دہشتگرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ دہشتگردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔
کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملہ کیس، پولیس نے چالان عدالت میں جمع کرا دیا
مزید :