سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا؛ عمر ایوب جے آئی ٹی میں پیش، علیمہ خان دوبارہ طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے معاملے میں عمر ایوب جے آئی ٹی میں پیش ہو گئے جب کہ علیمہ خان کو غیر حاضر ہونے کے بعد ایک بار پھر جے آئی ٹی نے طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے معاملے پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کو ایک بار پھر طلب کرلیا ہے۔ جے آئی ٹی نے علیمہ خان کو 14 مارچ 2025ء کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
قبل ازیں 12 مارچ کو طلبی پر علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں ہونے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئے، جہاں ان سے سوشل میڈیا پوسٹ سے متعلق سوال جواب جاری ہیں۔
عمر ایوب کو بھی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے معاملے پر جے آئی ٹی میں طلب کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی کی سربراہی آئی جی اسلام آباد پولیس کر رہے ہیں۔ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ2016ء کے سیکشن30کےتحت تشکیل دی گئی ہے، جس کے پاس کیس کے حوالے سے مستندشواہد موجود ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا علیمہ خان جے آئی ٹی عمر ایوب
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے سانحہ جعفر ایکسپریس پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا، وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پچھلے 3 دن سے جعفرایکسپریس والا افسوسناک واقعہ چل رہا تھا، اسے ہماری مسلح افواج نے بڑے سانحہ میں بدلنے سے بچالیا، ورنہ خدانخواستہ بڑے پیمانے پر لوگوں کی اموات ہوسکتی تھیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ فورسز کے جوانوں نے کم سے کم نقصان کے ساتھ دہشت گردوں کو ہلاک کیا، قوم کو پاک افواج پر فخر ہے، ان شااللہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہم کامیاب ہوں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ لسانیت کی بنیاد پر جس طرح مسافروں کو الگ کیا گیا، یہ افسوس ناک امر ہے اور اس سے زیادہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس واقعہ پر پروپیگنڈا کرنا تھا، وہ سب نے دیکھا، پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ دہشت گردوں نے خود یرغمالیوں کو چھوڑ دیا، فوج نے نہیں چھڑوایا۔
اس دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے شور شرابہ کیا اور کہا کہ ایسے لوگوں کے نام لیں، اس پر خواجہ آصف نے کہا کہ میں ایسے لوگوں کے نام کیوں لوں، اور ایوان کا تقدس مجروح کروں، جن میں اتنی ہمت تک نہیں کہ وہ ملک میں رہ کر اپنا کیس پیش کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جب تک ہم سیاست دان 77 سال کی غلطیوں کا اعتراف نہیں کریں گے، ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، انہوں نے عمر ایوب کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسی ایوان میں کل ہمیں ایسے لوگوں نے فارم 47 کا طعنہ دیا، جن کے بزرگوں نے ملک میں پہلی بار آئین کو توڑا، آمریت قائم کی، قوانین کی دھجیاں بکھیر دیں، لوگوں سے ان کے حقوق چھین لیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرا ایک بار مارشل لائی حکومت سے تعلق رہا، اس پر میں کئی بار معذرت کرچکا ہوں، آج پھر معافی مانگتا ہوں، اس ایوان میں کئی لوگ ایسے بیٹھے ہیں جنہوں نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1