ہولی کا تہوار خوشی اور یکجہتی کی علامت ہے: شرجیل انعام میمن
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
شرجیل انعام میمن—فائل فوٹو
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہولی کا تہوار خوشی اور یک جہتی کی علامت ہے۔
شرجیل انعام میمن نے ہندو برادری کو ہولی کے تہوار پر دلی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتِ سندھ نے ہولی پر ہندو برادری کے لیے 2 دن کی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سندھ ہمیشہ سے امن، رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کی سر زمین رہا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں آئے روز رونما ہونے والے حادثات کے لیے حکومت سمیت ہم سب قصور وار ہیں۔
شرجیل میمن نے یہ بھی بتایا ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سندھ حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں پیپلز پارٹی نےاقلیتی رکن انتھونی نوید کو اسپیکر اور کرشنا کولہی کو سینیٹر منتخب کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن کہا ہے کہ
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ؛ یونیورسٹی میں ہولی منانے پر طلبا کے داخلے منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلبہ کی جانب سے یونیورسٹی میں ہولی منانے پر داخلے منسوخ ہونے کیخلاف درخواست پر منسوخی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی بورڈ کے سیکریٹری، وی سی، رجسٹرار، ڈائریکٹر آئی ٹی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس محمد عثمان ہادی پر مشتمل بینچ کے روبرو داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلبا کی جانب سے یونیورسٹی میں ہولی منانے پر داخلے منسوخ ہونے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزاروں کے وکیل فیض اللہ ملانو ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ 21 فروری کو داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں طلبا نے ہولی منائی۔ پہلے یونیورسٹی میں اوم پرکاش، وسیم جمالی، ساحل کمار، سمیر حسین اور دیگر کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے، پھر درخواستگزاروں کو یونیورسٹی میں داخلے سے روکا گیا، پھر سنڈیکیٹ کا اجلاس بلایا گیا اور طلبا کے داخلے منسوخ کیے گئےاور یکطرفہ فیصلہ کیا گیا۔
طلبا کے وکیل نے مزید کہا کہ کوئی بھی مذہب اپنی ثقافت کو ضم نہیں کر سکتا، داؤد یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کی آزادی اظہار پر قدغن لگا کر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے، طلبا کے داخلوں کی منسوخی کا جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت نے داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلبہ کے داخلوں کی منسوخی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی بورڈ کے سیکریٹری، وی سی، رجسٹرار، یونیورسٹی ڈائریکٹر آئی ٹی، یونیورسٹی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
عدالت نے طلبہ کا یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی عائد، پورٹل سے ہٹائے گئے اسٹیٹس کو بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے طلبا کو بھی کمیٹی میں شرکت کا حکم دیدیا۔ عدالت نے فریقین کو 30 اپریل کو جواب سمیت طلب کرلیا۔