چین اور امریکہ کا جنگی معرکہ بلوچستان اور پختونخوا کی سرزمین پر لڑنے کی تیاریاں ہوچکی ہیں، ایمل ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے خبردار کیا ہے کہ پختونخوا اور بلوچستان کی سرزمین پر چین اور امریکہ کی نئی عالمی جنگ کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر قوم اور ریاست کو متنبہ کر رہے ہیں کہ کھلاڑی بدل چکے ہیں اور ایک اور پرائی جنگ میں ہمارے بچوں کو جھونکنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
پشاور میں خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ ماضی میں بھی جب امریکہ اور روس کے درمیان جنگ جاری تھی، تو ہم نے واضح کیا تھا کہ یہ جہاد نہیں بلکہ فساد ہے۔ آج وہی مذہبی رہنما جو کل تک ہمارے بچوں کو جنت کے نام پر جنگ میں دھکیل رہے تھے، اب اسے فساد قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں بلکہ یہ معاملات کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ عوام کی اصل طاقت سیاست میں ہے اور ان کا ہتھیار عدم تشدد کا پرچم بلند رکھنا ہے۔ایمل ولی خان نے کہا کہ ملک کے اندرونی مسائل کے مستقل حل کے لیے باہمی اعتماد اور مذاکرات ناگزیر ہیں، علیحدگی پسند تحریکوں کا حل صرف سیاسی بنیادوں پر نکالا جا سکتا ہے اور اس کے لیے سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن کو ہر حال میں ترجیح دینا ہوگی کیونکہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہی ہے۔ پالیسیوں میں شفافیت لائی جائے اور انہیں پارلیمنٹ میں زیر بحث لا کر عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔ایمل ولی خان نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے اور اس حوالے سے کسی قسم کا ابہام نہیں ہونا چاہیے۔
ریاست کو عوام کے ساتھ بیٹھ کر ان کے تحفظات دور کرنے ہوں گے، ان کے حقوق تسلیم کرنے ہوں گے اور انہیں پاکستان کو تسلیم کرنا ہوگا۔انہوں نے واضح کیا کہ اے این پی کسی بھی صورت میں تشدد کی حمایت نہیں کر سکتی اور ہم امن کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
سال کا پہلا مکمل چاند گرہن کل بروز جمعۃ المبارک کو ہو گا، پاکستان میں دیکھنا ممکن نہیں ہوگا، محکمہ موسمیات
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایمل ولی خان نے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
امریکہ: وائٹ ہاؤس کے نزدیک سیکریٹ سروس کی فائرنگ سے مسلح شخص زخمی
ویب ڈیسک —امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے نزدیک مزاحمت کے دوران ایک مسلح شخص سیکریٹ سروس کے اہلکار کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا ہے۔
سیکریٹ سروس کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق فائرنگ کا واقعہ نصف شب کے قریب وائٹ ہاوس کے قریب پیش آیا۔
واقعے کے وقت صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں موجود نہیں تھے اور ریاست فلوریڈا گئے ہوئے تھے۔
بیان کے مطابق فائرنگ میں زخمی ہونے والا شخص بظاہر امریکی ریاست انڈیانا سے آرہا تھا۔ حکام کے مطابق فائرنگ میں کوئی اور زخمی نہیں ہوا۔
سیکریٹ سروس کو مقامی پولیس سے ایک مبینہ ’’خود کُش شخص‘‘ کے انڈیانا سے سفر کرنے کی اطلاع ملی تھی اور سروس نے فراہم کی گئی معلومات سے مطابقت رکھنے والے شخص اور گاڑی کو تلاش کرلیا۔
بیان کے مطابق سیکرٹ سروس کے اہل کار مذکورہ شخص تک پہنچے تو اس نے اپنے پاس موجود ہتھیار لہرانا شروع کردیا جس کے بعد مسلح تصادم شروع ہوگیا جس میں فائرنگ تبادلہ ہوا۔
سیکریٹ سروس کے مطابق زخمی ہونے والا شخص اسپتال میں داخل ہے اور اس کی حالت کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
واشنگٹن کی میٹروپولیٹن پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم واقعے پر مزید تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔