اسلام آباد:

جعفر ایکسپریس حملے کے کامیاب آپریشن پر بلوچ عوام نے پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ ٹرین میں موجود افراد نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

بازیاب ہونے والے ٹرین ڈرائیور نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے انجن کے نیچے دہشت گردوں کی جانب سے دھماکا کیا گیا، ریل ٹوٹنے کے باعث ٹرین کی بوگیاں الگ ہو گئیں جس کے اچانک بعد بی ایل اے کے دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔

ٹرین ڈرائیور نے بتایا کہ پاک فوج کی بروقت کارروائی کے بعد یہ آپریشن کامیاب ہوا، ہم پاک فوج کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہماری جان بچائی۔

ٹرین سیکیورٹی گارڈ نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد پوری ٹرین میں خوف و ہراس پھیل گیا، تاہم ایف سی کی بروقت کارروائی سے قیمتی جانوں کا نقصان نہیں ہوا۔

بازیاب شدہ مسافر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے دھماکا کرنے کے بعد ٹرین پر قبضہ کرتے ہوئے ہمیں یرغمال بنا لیا، ایف سی اور کمانڈوز نے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر ہمیں بچایا، پاک فوج کے حوصلے سے ہمیں بھی بہت حوصلہ ملا جس کے نتیجے میں آج ہم زندہ اور صحیح سلامت ہیں۔

مزید پڑھیں؛ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ؛ دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ ہے، پاکستان

واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرلیا جہاں فوج کے 4 جوانوں سمیت 21 مسافر شہید ہوئے جبکہ تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 11 مارچ کو تقریباً ایک بجے کے قریب بولان کے علاقے اوسی پور میں ریلوے ٹریک دھماکے سے اڑا دیا اور جعفر ایکسپریس کو روکا، ریلوے حکام کے مطابق اس ٹرین میں 440 افراد سوار تھے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ علاقہ آبادی سے دور دشوار گزار ہے، دہشت گردوں نے پہلے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس پر پاک فوج

پڑھیں:

دہشت گردوں کا بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، اقوام متحدہ کی سخت مذمت

نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کی ہائی جیکنگ کی شدید مذمت کی ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک کے مطابق گوتریس نے واضح کیا کہ شہریوں پر حملے ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

منگل کے روز بلوچستان میں مبینہ بلوچ مسلح افراد نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا۔ یہ ٹرین کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی اور اس میں تقریباً 500 مسافر سوار تھے۔ حملہ گُدالار اور پیرو کونڑی کے درمیان کیا گیا، جس کے بعد ٹرین کو پٹری سے اتار کر قبضہ کر لیا گیا۔

بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے چھ سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا اور 100 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا، جن میں سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ BLA نے مزید دھمکی دی کہ اگر پاکستانی فوج نے آپریشن کیا تو تمام یرغمالیوں کو قتل کر دیا جائے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس حملہ: دہشت گرد کب آئے،حملہ کیسے کیا؟بچ جانے والے مسافروں کی کہانی
  • جعفر ایکسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور نے حملے کے وقت کیا دیکھا، آنکھوں دیکھا حال بتا دیا
  • جعفر ایکسپریس حملہ،دہشت گردوں سے بازیاب ہونے والے مسافروں کا آنکھوں دیکھا حال
  • جعفر ایکسپریس حملہ؛ دہشت گردوں سے بازیاب ہونے والے مسافروں کا آنکھوں دیکھا حال
  • دہشت گردوں کا بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، اقوام متحدہ کی سخت مذمت
  • جعفر ایکسپریس حملہ: دہشتگردوں میں خود کش بمبار بھی موجود ہیں، سکیورٹی ذرائع
  • جعفر ایکسپریس حملہ، دہشتگردوں نے خودکش بمباروں کو یرغمالی مسافروں کے پاس بٹھا دیا
  • بلوچستان: بولان پاس کے علاقہ میں دہشت گردوں کا جعفر ایکسپریس پر حملہ، درجنوں مسافر یرغمال بنا لئے، آپریشن
  •  ٹرین حملہ: دہشتگردوں کے افغانستان میں اپنے ماسٹرمائنڈ سے رابطے