جعفر ایکسپریس کے واقعے کے بعد ہمیں آنکھیں کھول لینی چاہئیں: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
احسن اقبال—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے کے بعد ہمیں اپنی آنکھیں کھول لینی چاہئیں۔
ایک بیان میں انہوں نے جعفر ایکسپریس کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں انتشار اور آپس کی لڑائیوں سے پرہیز کریں، کیوں کہ انتشار کی سزا 24 کروڑ عوام کو ہو گی۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ چیلنجز کا تقاضہ ہے کہ ہم مل کر دہشت گردی کو شکست دیں۔
اپوزیشن کے ممکنہ گرینڈ الائنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت سیاسی نہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کے اندر اپنا کردار ادا کریں۔
وزیرِ برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے ترقیاتی منصوبوں کے لیے صوبوں نے مل کر تجاویز دینی ہیں، آج وزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا کے ساتھ بہت مفید بات ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار ہیں اور ہم نے ہمیشہ مذاکرات کو ویلکم کہا ہے۔
حکومتی ترجیحات کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا ہے کہ جو حکومت معاشی ترقی چاہتی ہے تو ہمیشہ سیاسی درجۂ حرارت کم دیکھنا چاہتی ہے۔
جے یو آئی کے قائد مولانا فضل الرحمٰن کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن ہمارے پرانے دوست ہیں، وہ ناراض ہوں گے نہ ہی ہم انہیں ناراض ہونے دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا وفاقی وزیر نے کہا ہے کہا ہے کہ
پڑھیں:
نئی کینالز کو لیکر سندھ میں بہت خدشات ہیں، اس پر متفقہ فیصلے لینے چاہئیں: بلاول بھٹو
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کہ نئی کینالزکے فیصلے سے سندھ میں بہت خدشات ہیں اور اس حوالے سے متفقہ فیصلے لینے چاہئیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کل صدر زرداری نے پارلیمان سے ایک تاریخی خطاب کیا، پہلی بار کسی سویلین صدر نے آٹھویں بار پارلیمان سے خطاب کیا، صدرمملکت نے نفرت کے بجائے امید کی بات کی، ایک طرف صدرکی تقریر اور دوسری جانب اپوزیشن کا کردار آپ کے سامنے ہے۔
ناکام سیاستدان سیاست چمکانے کیلئے نہروں کے معاملے کو ہوا دے رہے ہیں: احسن اقبال
انہوں نے کہا کہ صدر وفاق کے منتخب آئینی عہدیدار ہیں،
د زرداری نے پوری قوم کے ایشوز پر بات کی، نئی کینالزکے فیصلے سے سندھ میں بہت خدشات ہیں اور اس حوالے سے متفقہ فیصلے لینے چاہئیں۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ ہر اسمبلی کے اجلاس میں ہم پانی کے مسئلے کو اٹھا رہے ہیں، یہ کہنا پانی کے مسئلے پر پیپلز پارٹی خاموش رہی تو یہ جھوٹ ہے، یہ ایک سنجیدہ ایشو ہے اور سندھ کے عوام کے لئے زندگی اور موت کا کیس ہے، اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو ہم خود حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم وزیراعظم کے ڈنر پر ان کے شکرگزار ہیں، وہاں سیاست پر بھی بات چیت ہوئی، معیشت کے حوالے سے جو مثبت اشاریے آرہے ہیں اس پر بھی بات ہوئی، ہمارے تحفظات ہیں وہ بھی وزیراعظم کے سامنے رکھے، امید ہے ہماری بات چلتی رہے گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہاکہ کبھی نہیں دیکھا کہ کسی صوبائی حکومت کو عوامی مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہ ہو، کے پی میں دہشتگردی پھیل چکی لیکن وزیراعلیٰ کو اس کی پرواہ ہی نہیں ہے، وفاق کی بھی ذمہ داری ہے کہ کے پی میں دہشتگردی کے معاملے کو خود دیکھے۔
وزیراعظم کا دانش سکولوں کے بعد دانش یونیورسٹی بنانے کا اعلان
مزید :