علی امین گنڈاپور کے و ارنٹ گرفتاری برقرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے و ارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کی۔دوران سماعت وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے پولیس رپورٹ بھی عدالت میں جمع نہیں کروائی جا سکی۔ علاوہ ازیں علی امین گنڈاپور اور نہ ہی ان کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔بعد ازاں عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت 7 اپریل تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکہ، عدالت نے فلسطینی طالبعلم کی ملک بدری روک دی
محمود خلیل کی گرفتاری اور ممکنہ ملک بدری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت بدھ کو نیویارک کی وفاقی عدالت میں ہوگی۔ محمود خلیل کی گرفتاری کے بعد نیویارک میں سیکڑوں افراد نے ان کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی جج نے فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ملک بدری پر روک لگا دی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق محمود خلیل کو ہفتے کے روز امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گرفتار کیا تھا، جس پر حماس کی حمایت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جج جیسی ایم فرمین نے فیصلہ دیا کہ عدالت کا دائرہ اختیار برقرار رکھنے کے لیے خلیل کو امریکا میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ محمود خلیل کی گرفتاری اور ممکنہ ملک بدری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت بدھ کو نیویارک کی وفاقی عدالت میں ہوگی۔ محمود خلیل کی گرفتاری کے بعد نیویارک میں سیکڑوں افراد نے ان کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا۔
فیڈرل پلازا میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین نے ”فری، فری فلسطین“ کے نعرے لگائے اور امریکی حکومت کے سیاسی دباؤ کے تحت فلسطینی حامیوں کو نشانہ بنانے کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ امریکی سول لبرٹیز یونین آف نیویارک نے کہا کہ سیاسی مؤقف کی بنیاد پر کسی کو سزا دینا یا جلا وطن کرنا غیر آئینی اقدام ہے۔ محمود خلیل کے وکیل، ایمی گریر نے ان کی گرفتاری کو سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا اور عدالت میں ان کی فوری رہائی کی درخواست دائر کر دی۔ کولمبیا یونیورسٹی کے سابق طالبعلم محمود خلیل کی گرفتاری نے امریکا میں فلسطینی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر سوالات اٹھا دئیے ہیں۔