کیریئر کے آغاز میں غیر اخلاقی آفرز کا سامنا کرنا پڑا: انکیتا لوکھنڈے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بالی ووڈ اداکارہ انکیتا لوکھنڈے نے انڈسٹری میں کاسٹنگ کاؤچ اور خود کو ہونے والی غیراخلاقی آفر سے متعلق انکشاف کیا ہے۔
اداکارہ انکیتا لوکھنڈے نے بتایا ہے کہ مجھے اپنے ابتدائی کیریئر کے دوران کاسٹنگ کاؤچ اور نامناسب آفرز کے تجربے سے گزرنا پڑا۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ مجھے کردار دینے کے بدلے میں ’سمجھوتہ‘ کرنے کو کہا گیا تھا لیکن میں اِن آفرز کا سختی سے انکار کرتے ہوئے کاسٹنگ ایجنسی کے دفتر سے واک آؤٹ کر گئی تھی۔
View this post on InstagramA post shared by Telly Creates (@tellycreates)
انہوں نے نام لیے بغیر بتایا کہ مجھے نامور اور بڑے ہدایت کار نے یہ غیر اخلاقی آفرز کی تھیں۔
انکیتا لوکھنڈے کے مطابق ایک بار مجھے غیر محفوظ بھی محسوس کروایا گیا۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ ایک بار صرف نامور، بڑے اداکار کے ساتھ مصافحہ کرنے پر مجھے بہت برا محسوس ہوا تھا، میں پریشان ہو گئی تھی، مجھے اس اداکار کے آس پاس کچھ اچھا محسوس نہیں ہو رہا تھا۔
انکیتا لوکھنڈے نے بالی ووڈ انڈسٹری میں ’گِیو اینڈ ٹیک‘ کی تلخ حقیقت پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میں نے پھر بھی ان چیلنجز کے باوجود اپنی طاقت اور عزتِ نفس کو قائم رکھتے ہوئے اپنا ایک علیحدہ مقام بنایا جو کہ ایک بہت مشکل کام تھا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
’قیامت سے قیامت تک‘ کی شاندار کامیابی کے بعد عامر خان پر کیا قیامتیں ٹوٹیں؟ اداکار نے بتادیا
بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان 14 مارچ کو 60 سال کے ہو جائیں گے اور اس حوالے سے منائے جانے والے فیسٹیول میں اپنے کیریئر پر کھل کر گفتگو کی۔
ممبئی میں منعقد کیے جانے والے "عامر خان: سینما کا جادوگر" فلم فیسٹیول کے دوران لیجنڈری اسکرین رائٹر اور نغمہ نگار جاوید اختر نے اداکار کا انٹرویو کیا۔
اپنی پہلی فلم ’’قیامت سے قیامت تک‘‘ پر گفتگو کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ اس فلم کی کامیابی کے بعد مجھے 300 سے 400 فلموں کی آفرز ایک ساتھ ہوگئیں۔
اداکار نے بتایا کہ قیامت سے قیامت تک کی کامیابی کے بعد میری کئی فلمیں فلاپ ہوئیں جس پر مجھے ’’ون فلم ونڈر‘‘ کا لیبل بھی لگ گیا تھا۔
ماضی کے ان دنوں کو یاد کرتے ہوئے عامر خان نے مزید بتایا کہ میرے پاس زیادہ تجربہ نہیں تھا اور کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کس فلم کا انتخاب کروں اور کس سے معذرت کرلوں۔
عامر خان نے اعتراف کرلیا کہ تین شفٹوں میں مسلسل کام کرنے کے باوجود میں خوش نہیں تھا۔ میں گھر جا کر روتا تھا۔
ادکار نے اس افسوس کا بھی اظہار کیا کہ جن ہدایت کاروں کے ساتھ کام کرنے کا میں نے خواب دیکھا تھا ان میں سے کسی نے بھی مجھے کوئی رول نہیں دیا۔
عامر خان نے کہا کہ مجھے ان حالات سے ایک قیمتی سبق بھی ملا۔ خاص طور پر یہ کہ صرف اچھا اسکرپٹ کافی نہیں ہوتا۔ ہدایت کار، پروڈیوسر اور ان کے ارادے بھی اتنے ہی اہم ہیں۔
اداکار عامر خان نے بتایا کہ جب میں نے نہ کہنا سیکھ لیا تو اور کام کے انتخاب میں سخت اصول اپنائے تو کامیابی کھینچتی چلی آئی۔