نیویارک کی عدالت نے محمود خلیل سے وکلا کو بات کرانے کا حکم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کرنے پر گرفتار محمود خلیل کو اپنے وکلا سے بھی علیحدہ بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
اس بات کا انکشاف محمود خلیل کیخلاف مقدمے کی سماعت کے دوران ہوا جس پر مین ہیٹن کورٹ کے جج جیسی فرمین نے حکم دیا ہے کہ محمود خلیل سے اس کے وکلا کی بات کرائی جائے۔
خلیل پر تاحال کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا تاہم اس کے وکیل رمزی قسیم کا کہنا تھا کہ خلیل کو نیویارک کی سڑک سے جس روز سے گرفتار کیا گیا ہے وہ ایک بار بھی اس سے بات نہیں کرسکے۔
صدر ٹرمپ نے محمود خلیل کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا ہے اور اس کا گرین کارڈ منسوخ کردیا ہے۔
محمکمہ انصاف کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ خلیل کا مقدمہ نیویارک سے نیوجرسی یا لیوزی اینا منتقل کرنا چاہتے ہیں۔
خلیل کی آٹھ ماہ کی حاملہ اہلیہ کا کہنا ہے کہ انکے شوہر کو افطار سے لوٹتے ہوئے گرفتار کیا گیا، یہ گرفتاری جسم سے روح چھیننے جیسی ہے اور انہیں ایسی حالت میں بھی اپنے شوہر سے بات کی اجازت نہیں دی جارہی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محمود خلیل
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیس میں 36 وکلا ڈسچارج، توہین عدالت کی کارروائی ختم
اسلام آباد ہائی کورٹ میں 8 فروری 2021 کو چیف جسٹس بلاک پر حملے کے کیس کی سماعت ہوئی، مقدمے میں ملوث وکلا کے بیان حلفی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیے گئے۔ عدالت نے تمام 36 وکلا کے خلاف جاری توہین عدالت کی کارروائی ختم کرتے ہوئے تمام وکلا کو ڈسچارج کرنے کا حکم سنا دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کیس کی سماعت کی، وکلا کی جانب سے ممبر اسلام آباد بار کونسل عادل عزیز قاضی، سینئر قانون دان بابر اعوان اور بار ایسوسی ایشن کے عہدیدار عدالت میں پیش ہوئے۔
ممبر اسلام آباد بار کونسل عادل عزیز قاضی نے کہا کہ 2021 کا کیس ہے، آخری سماعت پر عدالت نے بیان حلفی مانگے تھے، جو جمع کرا دیئے تھے، اسلام آباد بار کونسل سے بھی کیس ڈسچارج ہوگیا تھا۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے ایک واقعہ ہوا، لیکن پولیس نے کچھ زیادہ ہی اسے بڑھا دیا، 5 سال سے زائد عرصہ ہوگیا، کیس چل رہا ہے، اسے اب ختم کر دیا جائے۔
عدالت نے تمام 36 وکلا کے خلاف جاری توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی۔
عدالت نے تمام وکلا کو ڈسچارج کرنے کا حکم سنادیا۔ کیس میں سابق صدر ہائی کورٹ بار راجہ زاہد سمیت دیگر وکلا شامل تھے، سابق سیکریٹری ہائی کورٹ بار تصدق حسین کو عدالت پہلے ہی ڈسچارج کرچکی ہے۔
Post Views: 1