UrduPoint:
2025-03-13@10:35:13 GMT

صدرڈونلڈ ٹرمپ کے وزن میں 30پائونڈ کی حیرت انگیز کمی

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

صدرڈونلڈ ٹرمپ کے وزن میں 30پائونڈ کی حیرت انگیز کمی

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سیکریٹری برائے صحت رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے ایک حیران کن دعوی کیا ہے کہ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں تقریبا 30 پائونڈ (13 کلو)وزن کم کر لیا ہے، حالانکہ ان کی جنک فوڈ کی محبت اب بھی برقرار ہے۔فاکس نیوز کے میزبان شان ہینیٹی کے ساتھ فلوریڈا کے ایک اسٹیک اینڈ شیک ریسٹورنٹ میں گفتگو کے دوران، کینیڈی نے کہا، میں نے کل ہی انہیں دیکھا، اور میرا خیال ہے کہ انہوں نے 30 پائونڈ وزن کم کیا ہے۔

ہینیٹی نے اس بات پر حیرانی ظاہر کرنے کے بجائے اتفاق کرتے ہوئے کہا، وہ واقعی بہت اچھے لگ رہے ہیں۔ اور انہوں نے مجھے بتایا کہ اب اگر وہ برگر کھاتے بھی ہیں تو بغیر بن کے کھاتے ہیں۔کینیڈی نے جواب میں کہا، اوہ، مجھے نہیں معلوم تھا کہ وہ اپنی خوراک میں واقعی تبدیلی لا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈونلڈ ٹرمپ نے خود اپنی خوراک کے بارے میں کم ہی بات کی ہے، لیکن جب وہ اگست 2023میں جارجیا کے فلٹن کائونٹی جیل میں اپنی مگ شاٹ کے لیے پیش ہوئے، تو ان کا وزن 215 پائونڈ درج کیا گیا تھا۔

جنوری 2024میں ایک اور انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ وہ کام کے ذریعے 20 پائونڈ کم کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا تھا، میں اتنا مصروف رہا ہوں کہ زیادہ کھانے کا وقت نہیں ملتا، میں عام لوگوں کی طرح بیٹھ کر کھانے نہیں کھا سکتا۔یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ کا وزن واقعی ان کی خوراک میں تبدیلی کے باعث کم ہوا ہے یا محض ان کی مصروفیت کا نتیجہ ہے۔ لیکن ایک چیز طے ہے فاسٹ فوڈ کی محبت اور وزن میں کمی کا یہ امتزاج ہر کسی کو حیران کر رہا ہی-.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے

پڑھیں:

امریکا ہمیں احکامات اور دھمکیاں دے، یہ قابل قبول نہیں، میں امریکا سے بات چیت نہیں کرونگا، ایرانی صدر

کاروباری شخصیات کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران ایرانی صدر نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا جو کرنا چاہتا ہے کرے، ایسی بات چیت کو قبول نہیں کریں گے، جو دھمکیوں کے تحت کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے امریکا کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ امریکا ہمیں احکامات اور دھمکیاں دے، یہ قابل قبول نہیں، میں امریکا سے بات چیت نہیں کروں گا۔ ایرانی صدر نے کاروباری شخصیات کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا جو کرنا چاہتا ہے کرے، ایسی بات چیت کو قبول نہیں کریں گے جو دھمکیوں کے تحت کی جائے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو جوہری معاہدے پر بات چیت کیلئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط لکھا تھا۔ خط میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے نمٹنے کے دو ہی طریقے ہیں، ایک فوجی طور پر، یا پھر ڈیل کریں۔ ٹرمپ نے خط میں یہ بھی کہا تھا کہ میں میں ڈیل کو ترجیح دوں گا، ایران کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتا۔

امریکی صدر کی جانب سے بات چیت سے متعلق خط کے بعد ایرانی سپریم لیڈر نے بھی گزشتہ دنوں ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بدمعاشی کرنے والے کچھ ممالک مسائل حل کرنے نہیں بلکہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے بات چیت پر زور دیتے ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران ایسے ممالک کے مطالبات قطعی تسلیم نہیں کرے گا اور اپنے میزائل پروگرام کے خاتمے کے مطالبات بھی تسلیم نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ ایرانی وزیر خارجہ نے بھی دباؤ کے نتیجے میں امریکا کے ساتھ کسی بھی بات چیت کے امکانات کو مکمل مسترد کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ غزہ پر قبضے کے بیان سے پیچھے ہٹ گئے
  • کوئی کسی کو غزہ سے بے دخل نہیں کررہا، ٹرمپ
  • فلسطینوں کو غزہ سے کوئی نہیں نکال رہا  ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • فلسطینیوں کو غزہ سے کوئی نہیں نکال رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • کوئی کسی کو غزہ سے بیدخل نہیں کر رہا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا ہمیں احکامات اور دھمکیاں دے، یہ قابل قبول نہیں، میں امریکا سے بات چیت نہیں کرونگا، ایرانی صدر
  • بجلی اور پیٹرول کی قیمت میں حیرت انگیز کمی، شہباز شریف کے لیے خوشخبری
  • یوکرین کے صدر نے ٹرمپ سے معافی مانگ لی، سفارتی تعلقات میں بہتری کی امید
  • ایلون مسک: ایک کاروباری یا ڈکٹیٹر؟