غیر امریکی غزہ، یوکرین پر مضامین شائع نہ کریں، کولمبیا یونیورسٹی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کولمبیا یونیورسٹی کے غیر امریکی طلبہ کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ غزہ، یوکرین اور طلبہ کی گرفتاری پر احتجاج سے متعلق اپنے مضامین شائع نہ کریں ورنہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے انہیں سنگین صورتحال کاسامنا ہوسکتا ہے۔
امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کی انتظامیہ نے جرنلزم اسکول کے فیکلٹی ممبران اور طلبہ کو اکٹھا کرکے خبردار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ناراضی مول لی گئی تو تعلیمی کامیابیاں اور شخصی آزادی بھی خطرات سے دوچار ہوسکتی ہے۔
میڈیا قانون کے پروفسیر اسٹارٹ کارل نے طلبہ کو بتایا کہ ان کے سوشل میڈیا پر مشرق وسطیٰ سے متعلق تبصرے نہیں ہونے چاہیں۔
فلسطینی طالبعلم نے اعتراض کیا تو جرنلزم اسکول کے ڈین نے دوٹوک انداز میں بتایا کہ یہ خطرات سے بھرا وقت ہے اور ٹرمپ انتظامیہ سےطلبہ کو کوئی بھی بچا نہیں سکتا۔
پچھلے سال کے دوران کولمبیا یونیورسٹی فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کا گڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے چند روز پہلے یونیورسٹی کی چار سو ملین ڈالر امداد منسوخ کی اور اگلے ہی روز امیگریشن ایجنٹس نے حال ہی میں گریجویشن کرنیوالے عرب طالبعلم محمود خلیل کو گرفتار کرلیا، خلیل کی یونیورسٹی میں رہائش بھی ختم کردی گئی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ خلیل کا گرین کارڈ منسوخ کرکے اسے آبائی وطن ڈیپورٹ کردیا جائے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کولمبیا یونیورسٹی ٹرمپ انتظامیہ طلبہ کو
پڑھیں:
وزیر خارجہ کو گرین کارڈ یا ویزا منسوخی کا اختیار حاصل ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ کو قومی سلامتی کے پیش نظر گرین کارڈ یا ویزا منسوخی کا اختیار حاصل ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے کہا ہے کہ امیگریشن اور نیشنلٹی کے قانون کے تحت وزیر خارجہ کسی بھی ایسے فرد کا گرین کارڈ یا ویزا منسوخ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں جو ہماری خارجہ پالیسی یا قومی سلامتی کے خلاف کام کر رہے ہوں۔
محمود خلیل وہ شخص ہے جس کو اس ملک کی بہترین یونیورسٹی یا کالج میں تعلیم حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی تھی، لیکن اس نے اس سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حماس کے دہشت گردوں کا ساتھ دیا۔
یاد رہے کہ فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو ہفتے کے روز امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گرفتار کیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ حماس کے حامی ہیں۔امریکی حکومت محمود خلیل کو ملک بدر کرنا چاہتی تھی تاہم گزشتہ روز امریکی جج جیسی ایم فریمین نے ان کی ملک بدری کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔
قبل ازیں محمود خلیل کی گرفتاری کے خلاف نیویارک میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جس میں ’فلسطین کو آزادی دو‘ کے نعرے لگائے گئے۔ اور فلسطین کے حامیوں کو نشانہ بنانے کے اقدامات پر کڑی تنقید کی گئی۔
امریکی سول لبرٹیز یونین (ACLU) آف نیویارک نے خلیل کی گرفتاری کو آزادیٔ اظہار پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی مؤقف کی بنیاد پر کسی کو سزا دینا یا جلاوطن کرنا غیر آئینی اقدام ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فلسطینی طالب علم محمود خلیل