تعلیمی نصاب میںگڈ ٹچ، بیڈ ٹچ آگاہی شامل کرنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)حکومتِ پنجاب نے صوبے بھر میں بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کی روک تھام کیلئے اہم قدم اٹھانے کی ٹھان لی۔محکمہ داخلہ پنجاب نے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ بچوں کو جنسی استحصال اور نامناسب رویوں سے محفوظ رکھنے کے لیے تعلیمی نصاب میں ‘گڈ ٹچ، بیڈ ٹچ آگاہی شامل کی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ مہینوں میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ایک جامع اور مؤثر آگاہی مہم کی ضرورت محسوس کی گئی ہے تاکہ بچوں کو اپنی حفاظت کے بارے میں تعلیم دی جا سکے اور وہ نامناسب رویوں کو پہچاننے اور رپورٹ کرنے کے قابل ہو سکیں۔محکمہ داخلہ نے تجویز دی ہے کہ ابتدائی کلاسز کے نصاب میں ایک خصوصی ماڈیول شامل کیا جائے جو بچوں کو ‘گڈ ٹچ، بیڈ ٹچ’ کے حوالے سے آگاہ کرے اور انہیں ممکنہ استحصال اور بدسلوکی سے محفوظ رکھنے میں مدد دے۔حکومت پنجاب نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ اس حساس معاملے پر فوری کارروائی کی جائے تاکہ بچوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔علاوہ ازیں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر آگاہی مہم چلائے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو اس حوالے سے شعور دیا جا سکے۔
‘اس اہم موضوع پر تعلیم دینا نہایت ضروری ہے
چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن اور پنجاب اسمبلی کی رکن سارہ احمد کا کہنا ہے کہ بچوں کو اس اہم موضوع پر تعلیم دینا نہایت ضروری ہے تاکہ وہ کسی بھی نامناسب رویے کو پہچان کر اس کی اطلاع دے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو پہلے ہی “گڈ ٹچ، بیڈ ٹچ” کے حوالے سے آگاہی مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور رمضان المبارک کے بعد اس میں مزید تیزی لائی جائے گی۔سارہ احمد نے مزید کہا کہ جنسی استحصال کا شکار بچے زندگی بھر ذہنی اور جذباتی صدمے کا سامنا کرتے ہیں، لہٰذا یہ ضروری ہے کہ انہیں ابتدا سے ہی اس بارے میں آگاہی دی جائے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس مہم کے ذریعے بچوں کو محفوظ بنایا جائے گا اور معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جائے گی۔
اعدادوشمار
پاکستان میں بچوں کے خلاف جنسی زیادتی کے واقعات میں حالیہ برسوں میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (SSDO) کی رپورٹ کے مطابق، 2019 سے 2023 کے درمیان ملک بھر میں بچوں کے خلاف جنسی زیادتی کے 5,398 واقعات رپورٹ ہوئے۔ان واقعات میں سے 62 فیصد یعنی 3,323 کیسز صوبہ پنجاب سے رپورٹ ہوئے، جو کہ تمام صوبوں میں سب سے زیادہ ہیں۔
خیبرپختونخوا میں 1,360 واقعات (25.
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر کمی کا امکان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں بچوں کے رپورٹ ہوئے زیادتی کے کہ بچوں بچوں کو ا گاہی
پڑھیں:
پنجاب: لینڈ مافیا کی چالبازی کا توڑ، دیہی ہاؤسنگ اسکیمز بھی ٹیکس نیٹ میں شامل
پنجاب اسمبلی میں پیش کیے جانے والے دی پنجاب لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) ایکٹ 2024 کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: فروغ تعلیم کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب نے کیا انقلابی فیصلے کیے ہیں؟
ترامیم کے مطابق دیہاتوں میں بنی ہاؤسنگ اسکیمیں بھی ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں گی۔
لینڈ مافیا دیہاتوں میں اسکیمیں بنا کر ٹیکس نیٹ سے بچا کرتی تھی لہٰذا اب’شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ایکٹ 1958‘ کے تحت ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
بل کا بنیادی مقصد پنجاب فنانس ایکٹ 2024 کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔
مزید پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا فری سولر منصوبے کا افتتاح، کن لوگوں کو مفت سولر ملیں گے؟
ٹیکس کے اطلاق کا دائرہ کار شہری علاقوں میں بھی وسیع کیا جائے گا اور تمام تر غیر منقولہ جائیدادیں ٹیکس نیٹ کا حصہ ہوں گی۔
جائیداد کی مالیت اور دیگر معیارات کے مطابق ٹیکس کی تشخیص کی جائے گی۔ ٹیکس وصولی پنجاب حکومت کا مقرر کردہ ادارہ کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب پنجاب دیہی ہاؤسنگ اسکیمز پنجاب لوکل گورنمنٹ دیہی اسکمیز پر ٹیکس