شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس؛ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس؛ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس میں عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور کےو ارنٹ گرفتاری برقرار رکھے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کی۔
دوران سماعت وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے پولیس رپورٹ آج بھی عدالت میں جمع نہیں کروائی جا سکی۔ علاوہ ازیں علی امین گنڈاپور اور نہ ہی ان کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
بعد ازاں عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت 7 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شراب اور اسلحہ برا مدگی کیس علی امین گنڈاپور کے گرفتاری برقرار وارنٹ گرفتاری
پڑھیں:
ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس: روپوش ملزمان کے چھٹی بار ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
ڈاکٹر شاہنواز : فوٹو فائلمیرپور خاص کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے روپوش ملزمان کے چھٹی بار ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
کیس کی سماعت پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کی ٹیم بھی عدالت میں پیش ہوئی، سابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی)، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سمیت 6 اہلکاروں کی عدم گرفتاری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ قانون کی رٹ اور شہریوں کے تحفظ کے لیے حکومت پرعزم ہے۔
عدالت نے روپوش ملزمان کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار میڈیکل افسر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس کی اگلی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
کیس کا پس منظر:۔18ستمبر 2024 کی رات سندھڑی پولیس نے مبینہ مقابلے میں عمر کوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہنواز کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔
میرپور خاص میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ڈاکٹر کی پولیس مقابلے میں ہلاکت اور اس کے بعد کے واقعات کی تحقیقات کیلئے سندھ حکومت نے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی بنائی تھی۔
میرپورخاص میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار ڈاکٹرکی ہلاکت پرپولیس نے بتایا کہ ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا، واقعے کے بعد پولیس افسروں اور اہلکاروں کا استقبال کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر شاہنواز کے ماورائے عدالت قتل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عمرکوٹ پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو گرفتار کرکے میرپور خاص پولیس کےحوالے کیا، میرپور خاص پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو قتل کیا، جسے پولیس مقابلے کا نام دینے کی کوشش کی، اس واقعہ نے سندھ پولیس کے امیج کو خراب کیا۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہ نواز کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا، واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو نہیں بخشا جائے گا۔