پارلیمنٹ کی بالادستی پر زور، دہشتگرد پاکستان کا امن سبوتاژ نہیں کر سکتے: نوازشریف
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلا آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ کی بالادستی، عوامی مفاد میں قانون سازی اور جمہوریت کے استحکام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، پارٹی کے امور اور پارلیمانی معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے نواز شریف کو قومی اسمبلی کے جاری اجلاس، قانون سازی کے عمل، اہم پارلیمانی امور اور سولہویں قومی اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ ملاقات کے دوران نواز شریف نے پارلیمنٹ میں جاری اپوزیشن کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے باوجود ایوان کی کارروائی کو بہتر انداز میں چلانے پر سپیکر قومی اسمبلی کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں اور انہیں ہنگامہ آرائی، نعرے بازی اور احتجاج کی سیاست سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پارلیمنٹ ہی ملک میں سیاسی استحکام اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ دریں اثناء مسلم لیگ(ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے پاکستان کا امن سبوتاژ نہیں کر سکتے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر شدید رنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیاں پاکستان کے امن و امان کو سبوتاژ نہیں کر سکتیں۔ نواز شریف نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، اللہ تعالٰی ان کے درجات بلند کرے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی نے کہا کہ
پڑھیں:
صدر آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے ریکارڈ آٹھواں خطاب
صدر مملکت آصف علی زرداری آج سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ صدارتی خطاب کے بعد قومی اسمبلی کے نئے پارلیمانی سال کا آغاز ہوجائے گا۔ 16 ویں قومی اسمبلی کی تشکیل کے بعد صدر آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ سے دوسرا خطاب جبکہ مشترکہ اجلاس سے یہ ریکارڈ آٹھواں خطاب ہوگا۔
صدر مملکت نے عام انتخابات کے بعد گزشتہ برس 18 اپریل کو پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ 2008 سے 2013 تک ایوان صدر میں اپنے 5 سالہ دور کے دوران وہ پہلے ہی 6 بار پارلیمنٹ سے خطاب کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: صدر زرداری کا آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب، حکومت نے اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کا پلان تیار کرلیا
موجودہ قومی اسمبلی کا پہلا پارلیمانی سال مکمل ہوگیا ہے اور نیا پارلیمانی سال صدر مملکت کے خطاب سے شروع ہوتا ہے۔ صدر آصف علی زرداری خطاب میں میں خارجہ امور، سیاست، ملکی معیشت اور عوامی فلاح بہبود کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کریں گے۔
صدر کے خطاب میں حکومت کی ایک سالہ کامیابیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ صدر سیاسی صورتحال کی بہتری کے لیے تجاویز بھی پیش کریں گے۔ آئین کے آرٹیکل 56 (تین) کے تحت صدر مملکت پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہیں۔ مشترکہ اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 خطاب پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس صدارتی خطاب صدر مملکت آصف علی زرداری