بلوچستان واقعہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، لاپروائی کاخمیازہ جوان بھگت رہے ہیں،بلوچستان میںلگی آگ لگی سے نظریں چرائی جارہی ہیں، ایوان کی کارروائی معطل کرکے بلوچستان پر بات کرنے دینا چاہیے تھی

صدر پاکستان اتحاد کی علامت ہے، ان کی تقریر کے دوران مسلح افواج کے سربراہان کہاں تھے؟ تحریک انصاف کے پانچ لوگ اکٹھے ہوں تو پولیس مارتی ہے، کیا ان کو دہشت گرد نظر نہیں آتے؟عمر ایوب کی گفتگو

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ صدر پاکستان کے اتحاد کی علامت ہے، ان کی تقریر کے دوران مسلح افواج کے سربراہان کہاں تھے؟بلوچستان واقعہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے،ان کی لاپرواہی کاخمیازہ مسلح افواج کے جوان بگھت رہے ہیں،تحریک انصاف کے پانچ لوگ اکٹھے ہوں تو پولیس مارتی ہے، کیا ان کو دہشت گرد نظر نہیں آتے؟موجودہ فارم 47رجیم نے پاکستان کی سلامتی کو ہلاکر رکھا دیا ۔ بدھ کوقومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمرایوب نے کہاکہ بلوچستان میں بی ایل اے نے سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو یرغمال بنایا، ہم بی ایل اے کے اس حملے کی مذمت کرتے ہیں،وقفہ سوالات موخر کرتے اور اس واقعے پر بات کرتے، بلوچستان واقعہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔انہوںنے کہاکہ بلوچستان پر بات ہورہی ہے اور حکومتی اراکین گپ شپ کررہے ہیں، پچاس سو دہشت گرد اکٹھے کیسے ہوتے ہیں، دہشت گردوں کو کس نے اکٹھا ہونے دیا ، تحریک انصاف کے پانچ لوگ اکٹھے ہوں تو پولیس مارتی ہے، کیا ان کو دہشت گرد نظر نہیں آتے؟عمر ایوب نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے سامنے ہمیں پانچ بندوں کو گرفتار کیا گیا ہے، انٹیلی جنس ایجنسیز کہاں ہیں؟انٹیلی جنس ایجنسیز کی لاپرواہی کا خمیازہ مسلح افواج کے جوان بھگت رہے ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیز کی لاپرواہی کی مذمت کرتے ہیں، اس حکومت نے پاکستان کی علاقائی سالمیت کو ہلا کر دیکھ دیا ہے، آج تک مخصوص نشستوں کو فیصلہ نہیں ہوا، پارلیمنٹ کے دونوں ایوان نامکمل ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بلوچستان میں جو آگ لگی ہے اس سے نظریں چرائی جارہی ہیں، ایوان کی کارروائی معطل کرکے بلوچستان پر بات کرنے دینا چاہیے تھی، بلوچستان ٹرین حملے میں بی ایل اے دہشتگردوں نے سیکیورٹی اداروں کے جوانوں اور اہل خانہ کو یرغمال بنایا، یہ سیکیورٹی کی ناکامی ہے ۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ ٹرین پر حملہ کرنے میں 80دہشتگرد اکٹھے ہوتے ہیں حکومت کو کیوں علم نہیں تھا ؟،ٹرین پر حملے کیلئے 80سے زائد دہشتگرد حملے کیلئے اکٹھے ہوئے مگر حکومت بلوچستان کو پتہ نہیں چلا، ہماری خفیہ ایجنسیاں کہاں تھیں انہیں کیوں پتہ نہیں چلا ؟ ہم دہشتگردوں کو ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر قابل مذمت سمجھتے ہیں، ہم خفیہ ایجنسیوں سے پوچھتے ہیں انہیں کیوں معلومات نہیں ملیں، ہم سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی قربانیوں کی سلام پیش کرتے ہیں۔عمر ایوب نے کہاکہ موجودہ فارم 47رجیم نے پاکستان کی سلامتی کو ہلاکر رکھا دیا ہے، ہم نے کئی بار نشاندہی کی کہ پارلیمان نامکمل ہے، سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ دیا، الیکشن کمیشن نے آج تک مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل نہیں کیا۔انہوںنے کہاکہ سینیٹ میں ایک صوبے کی نمائندگی تک نہیں ہے، جب ایوان ہی نامکمل ہے تو صدر سے لے کر نیچے تک منتخب ہونے والے غیر آئینی ہیں، رینجرز سندھ پولیس پنجاب پولیس اور مسلح افواج ریاست نہیں ہے ،صدر پاکستان کے اتحاد کی علامت ہے، صدر کی تقریر کے دوران مسلح افواج کے سربراہان کہاں تھے؟

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دوبارہ بحال کر دیا ہے: حنیف عباسی

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مین لائن ون منصوبے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں معاہدہ طے پا چکا ہے ،دوست ملک اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرے گا،موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دوبارہ بحال کر دیا ہے جو پاکستان تحریک انصاف کے دور میں الزامات اور رکاوٹوں کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں چینی کمپنیوں اور اعلی عہدیداروں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے جن میں دعوی کیا گیا کہ چینی حکام بھی مبینہ کرپشن میں ملوث ہیں جس سے سی پیک کے منصوبوں کو نقصان پہنچا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران سی پیک کی بحالی کو یقینی بنایا۔انہوں نے مزید بتایا کہ 9 اقتصادی زونز پر چین کے ساتھ مل کر کام شروع کر دیا گیا ہے جبکہ انڈسٹری کے لیے 23 مارچ سے بجلی کے نرخ کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بجلی کے نرخ میں کتنی کمی ہوگی اس کی تفصیلات وزیراعظم خود اعلان کریں گے۔حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان کا ریلوے نظام 150 سال پرانا ہے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔اولین ترجیح ٹرینوں کو بروقت روانہ کرنا، ان کی صفائی ستھرائی کو بہتر بنانا اور کارگو سروسز میں بہتری لانا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضے ہیں جنہیں چھڑانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اس کے علاوہ ریلوے لینڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی قائم کی جائے گی جس سے اربوں اور کھربوں روپے کی آمدنی متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اختلاف رائے ہر جماعت میں ہوتا ہے، نہ ہو تو وہ جمہوری پارٹی نہیں، صاحبزادہ حامد رضا
  • بلوچستان میں آگ لگی پوئی ہے اور یہ گپیں لگا رہے ہیں
  • دہشت گردی بزدلانہ فعل ہے، جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت کرتے ہیں، حنیف عباسی
  • جعفر ایکسپریس حملے کی ذمہ داری فارم 47 کی جعلی حکومت بنانیوالوں پر عائد ہوتی ہے، جماعت اسلامی
  • صدر پاکستان کے اتحاد کی علامت ہے، انکی تقریر کے دوران مسلح افواج کے سربراہان کہاں تھے، عمر ایوب
  • صدر پاکستان کے اتحاد کی علامت ہے، انکی تقریر کے دوران مسلح افواج کے سربراہان کہاں تھے، عمر ایوب
  • سیاست سے رواداری ختم
  • بلوچستان میں سندھ سے آنے والے تین حجاموں کو گولی مار دی گئی
  • موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دوبارہ بحال کر دیا ہے: حنیف عباسی