پاور شیئرنگ فارمولے پر بلاول بھٹو کا شہبازشریف سے شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پاور شیئرنگ فارمولے پر بہانے بناکر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا، حکومتی سطح پر کوئی کوآرڈینیشن نہیں
کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے متعداجلاس اور معاملات طے ہونے کے باوججود عمل درآمد نہیں ہو رہا
وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ساتھیوں کے ہمراہ ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، بلاول بھٹو زرداری کے کہنے پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے وزیراعظم شہباز شریف کو پنجاب کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کی ہدایت پر گورنر پنجاب نے وزیراعظم کو پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پنجاب میں امن و امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہے اور پولیس گردی جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال گزر گیا مگر پنجاب کی سطح پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت کا احساس ہی نہیں ہورہا، کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے متعدد باراجلاس ہوئے مگر معاملات طے کرنے کے باوجود عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاور شیئرنگ فارمولے پر بہانے بناکر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومتی سطح پر کوئی کوآرڈینیشن نہیں ہے ۔ گورنر پنجاب کی جانب سے صورت حال سامنے رکھے جانے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق کو معاملات حل کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اتحادی حکومت میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے دونوں جماعتوں کے درمیان طے شدہ معاملات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پنجاب میں اگرکوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا تو گورنرپنجاب آپ مجھ سے رابطہ کریں تمام معاملات حل ہوں گے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر ہاؤس میں کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بھی طل کرنے کی ہدایت کردی جس کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہفتے کو طلب کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت پاور شیئرنگ فارمولے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر بات کرے گی۔ صوبائی اتھارٹیز میں نامزدگیاں، ترقیاتی فنڈز، پولیس بیوروکریسی میں تبادلے ،ایڈووکیٹ، اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر مطالبات بھی ہیں۔مشترکہ کمیٹی کے اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کریں گے ، جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضی، ندیم افضل چن اور قاسم گیلانی شریک ہوں گے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، مریم اورنگزیب اور خواجہ سعد رفیق شرکت کریں گے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
شہباز شریف کی بلاول بھٹو کو پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
وزیرِاعظم ہاؤس میں وزیراعظم سے ملاقات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین کی سربراہی میں پی پی پی وفد نے وزیراعظم کے سامنے متنازعہ کینالوں سے متعلق اعتراضات رکھ دیئے۔ پی پی پی وفد نے وزیراعظم کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی ناقص صورت حال پر اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد کے اعزاز میں افطار اور عشائیہ دیا گیا۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیرِاعظم ہاؤس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے چاروں صوبوں میں عوامی امنگوں پر پورا اترنے اور وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون سے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے کیلئے فعال اور متحرک کردار ادا کرنے پر پیپلز پارٹی کی قیادت کو سراہا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک کا مستقبل بہتر کرنے کے لیے وفاق، صوبوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پی پی پی وفد نے وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے متنازعہ کینالوں سے متعلق اعتراضات رکھ دیئے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پی پی پی وفد نے وزیراعظم شہباز شریف کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی ناقص صورت حال پر اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی اب تک دادرسی نہ ہونے کا بھی شکوہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازعہ کینالوں، ضلع کرم میں قیام امن اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین سے متعلق پی پی پی کے تحفظات کے حل کی یقین دہانی کرا دی۔