کوئٹہ:

 جعفر ایکسپریس حملے کے بعد 12 ریلوے ملازمین باحفاظت کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے۔ اس موقع پر ریلوے اسٹیشن پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔

اہلخانہ اور ساتھی عملہ نے ان کا پھولوں کی پتیوں سے استقبال کیا، ریلوے ملازمین اور ان کے اہلخانہ ایک دوسرے سے گلے مل کر خوشی سے آبدیدہ ہو گئے۔

حادثے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور امجد یاسین نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جعفر ایکسپریس جب سفر کر رہی تھی تو پہلے ٹریک پر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں انجن ڈی ریل ہو گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں کی تعداد 35 سے 40 تھی اور ریلوے کے تمام عملے کے افراد محفوظ رہے، جو منظر ہم نے وہاں دیکھے وہ اللہ کسی کو نہ کھائے۔

امجد یاسین نے یہ بھی کہا کہ ہماری فوج نے بہت ایکٹیو کارروائی کی اور کامیاب آپریشن کے ذریعے ہمیں بچایا۔

اسسٹنٹ ڈرائیور عبدالقدیر نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں نئی زندگی دی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جعفر ایکسپریس حملہ؛ سکیورٹی آپریشن جاری، کوئٹہ سٹیشن پر درجنوں تابوت پہنچا دیئے گئے

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مارچ 2025ء ) جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کا آپریشن تاحال جاری ہے اور اس دوران کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر درجنوں تابوت پہنچا دیئے گئے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ ریلوے سٹیشن سے 200 سے زیادہ تابوت ریلیف ٹرین پر بولان کی جانب روانہ کیے جا رہے ہیں، اس سلسلے میں آج ایک ریلیف ٹرین کوئٹہ سے بولان کی جانب روانہ کی جا رہی ہے جس میں مختلف سامان موجود ہے، انتظامیہ کی جانب سے پلیٹ فارم پر اب تک 90 خالی تابوت لائے گئے جنہیں اس ٹرین میں روانہ کیا جائے گا، تاہم ٹرین کی روانگی سے قبل اس پر مزید 130 تابوت بھی رکھے جائیں گے۔

ریلوے اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ تابوت ریلوے کی طرف سے نہیں بلکہ کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے آئے ہیں اور وہ اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے، تاہم اس موقع پر کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ایف سی کے اہلکاروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارمز پر موجود ہے جب کہ اس سلسلے میں کوئٹہ انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو حکام نے اس معاملے پر کوئی مؤقف نہیں دیا۔

(جاری ہے)

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک کلیئرنس آپریشن کے دوران 155 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروا لیا، بازیاب مسافروں میں مردوں سمیت 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں، بازیاب مسافروں میں 17 زخمی بھی شامل تھے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا، 80 مسافروں میں سے 12 مسافر آب گم اور 11 مسافر مچھ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ٹھہرگئے، 57 مسافروں کو مچھ سے بذریعہ وین کوئٹہ پہنچا دیا گیا۔

وزیر ریلوے حنیف عباسی نے تصدیق کی ہے کہ ’جعفر ایکسپریس کے کئی مسافر اب تک یرغمال ہیں جنہیں دہشتگردوں سے بازیاب کروانے کے لیے کوششیں جاری ہیں، یرغمال مسافروں مین خواتین اور بچے ہونے کی وجہ سے انتہائی احتیاط سے کوشش کی جارہی ہے، کوشش ہے مسافروں کو بحفاطت بازیاب کروالیا جائے‘، انہوں نے یہ بات نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جنہوں نے وزیر ریلوے سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اس دوران انہوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین کو ہائی جیک کرنے کی مذمت کی اور واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس کا ڈرائیور زندہ، معمولی  زخمی، شہادت کی اطلاعات غلط نکلیں
  • جعفر ایكسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور معجزانہ طور پر بچ نکلا
  • محفوظ ہوں ؛ جلد گھر آؤں گا ؛ جعفر ایکسپریس ٹرین ڈرائیور کا گھر والوں سے رابطہ
  • جعفر ایکسپریس حملہ؛ سکیورٹی آپریشن جاری، کوئٹہ سٹیشن پر درجنوں تابوت پہنچا دیئے گئے
  • جعفر ایکسپریس حملہ؛ متاثرین کی معلومات کیلیے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر ہیلپ ڈیسک قائم
  • کوئٹہ سے اندرون ملک جانیوالی بولان میل اور جعفر ایکسپریس 3 روز کیلئے معطل
  • بازیاب مسافروں کو لے کر مال بردار ٹرین مچھ اسٹیشن پہنچ گئی
  • اسی مسافروں کی جعفر ایکسپریس سے بحفاظت بازیابی، کوئٹہ روانہ کر دیا گیا
  • کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر جعفر ایکسپریس کے مسافروں کے لواحقین کا ہجوم